اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ جو بھی انتشار پھیلائے گا اسے گرفتارکر لیا جائے گا، غیر ملکی مہمانوں کی آمد کے موقع پر انتشار کسی صورت قابل قبول نہیں، حکومت دھمکیوں سے مرعوب ہونے والی نہیں ہے، وزیراعلی کے پی وفاق پر چڑھائی کی بجائے صوبہ میں امن و امان قائم کرنے پر توجہ دیں۔اتوار کو ڈی چوک کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ احتجاج کی کال کے دوران اسلام آباد کے شہریوں کو کم سے کم تکلیف دی جائے، ابھی فارن وفد اسلام آباد پہنچ رہا ہے جبکہ کل پیر کو بیلاروس کے صدر بھی پاکستان کے دورہ پر پہنچ رہے ہیں، فارن وفد کے روٹ کے راستے میں احتجاج کرنے والے مظاہرین کو پولیس نے گرفتار اور منتشر کر دیا ہے اور ان کا روٹ کلیئر ہو گیا ہے، ملک میں موبائل فون سروس چل رہی ہے، حفاظتی تدابیر کے طور پر انٹرنیٹ کسی حد تک بند کیا گیا ہے، ڈی چوک کی آئی جی اور ڈی آئی جی خود نگرانی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ احتجاج کے مقابلہ میں اس بار شاہراہوں کو کم سے کم بند کیا گیا ہے، احتجاج کرنے والے کو فوری گرفتار کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس احتجاج سے جو مالی نقصان ہو گا احتجاج کے بعد اس کی تفصیلات عوام کے سامنے رکھیں گے تاکہ انہیں حقائق معلوم ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں محسن نقوی نے کہا کہ کسی بھی قسم کی شرانگیزی سے بچنے کیلئے ہم نے وفاقی دارالحکومت کا تحفظ کرنا ہے، ہمارے پاس ایک آپشن یہ ہے کہ مظاہرین کو اجازت دی جائے اور وہ یہاں پر آ کر بیٹھ جائیں جبکہ دوسرا آپشن ان کو اس سے باز رکھنا ہے، ہم نے اسلام آباد کو محفوظ بنانا ہے، ہم دھمکیوں اور ڈرانے دھمکانے سے مرعوب نہیں ہوں گے، اس کا پی ٹی آئی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔کرم کی صورتحال کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہاں اس وقت بھی حالات اچھے نہیں ہیں، وفاق اس حوالہ سے ہر ممکن اقدام اٹھا رہا ہے اور صوبائی حکومت کی معاونت کر رہا ہے، کاش صوبائی حکومت وفاق پر چڑھائی کی بجائے وہاں پر جا کر صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کرے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں پی ٹی آئی کی قیادت سے رابطہ کیا تاہم ان کا کوئی جواب نہیں ملا، اس وقت پنجاب سمیت دوسرے صوبوں میں احتجاج کی کوئی اطلاع نہیں آئی ہے ، صرف خیبرپختونخوا میں احتجاج کیلئے لوگ نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والے اپنی جبکہ حکومت اپنی حکمت عملی بنا رہی ہے، میڈیا کو ہر ماہ اسلام آباد پر چڑھائی کرنے والوں سے اس کا مقصد ضرور پوچھنا چاہئے، یہ ہر اہم موقع پر جب کوئی عالمی سرگرمی یہاں ہو رہی ہوتی ہے ، احتجاج کی کال دیتے ہیں جس پر ان کی نیت پر شک ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے احتجاجی مظاہرین میں سے افغان شہری پکڑے ہیں، پی ٹی آئی سے پوچھا جائے کہ وہ بیرونی عناصرکے بل بوتے پر یہ احتجاج کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیکٹا کی جانب سے دہشت گردی کے خطرات کے حوالہ سے الرٹ سے صوبائی حکومت کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔