لاہور(نمائندہ خصوصی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آ ئی ملکی ترقی کے سفر کو ایک بار پھر سبوتاژ کرنا چاہتی ہے ، بانی پی ٹی آ ئی کی رہائی کا واحد راستہ عدالتیں ہیں ، پاکستان کو کسی ایک شخص کی انا کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے،علی امین گنڈا پور اپنے صوبے میں امن و امان قائم رکھنے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں،راستوں کی بندش سے عوام کو پہنچنے والی تکالیف پر معذرت خواہ ہیں،انتشاری ٹولے کے عزائم کو ناکام بنانے کیلئے ضروری اقدامات ناگزیر تھے ،پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہے ،سٹاک مارکیٹ اوپر جارہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں نظم ونسق اور امن و امان کی فضا کو برقراررکھنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،بار بار احتجاج اور دھرنوں کی کال دینے والے گروہ کا ریکارڈ سب کے سامنے ہے،پی ٹی آ ئی نے نومئی کو وہ کچھ کیا جو ایک دہشت گردی تنظیم بھی نہیں کر سکتی،نو مئی کے بعد اس گروہ سے خیر کی توقع نہیں رکھی جاسکتی،بیرونی طاقتوں کو پاکستان میں مداخلت کی دعوت دینے والے ملک کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے ۔انہوں نے کہا کہ بار بار احتجاج اور دھرنوں کی کال دینے والوں کو عوام نے مسترد کر دیا،ان کے مکروہ چہرے اب پہچان چکے ہیں، پی ٹی آئی دھرنوں کے ذریعے ملک میں انتشار پھیلانا چاہتی ہے ،عوام اب ان کے جھانسے میں نہیںآ ئیں گے، پی ٹی آئی کے شر پسندوں کے عزائم ناکام بنائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے پی کے اعلی امین گنڈا پور کی پوری توجہ وفاق اور پنجاب پر چڑھائی پر مرکوز ہے جبکہ انہیں کرم اور پارا چنار میں امن و امان کی کوئی فکر نہیں ،ان علاقوں میں وزیر اعلی کی آ نکھ کے نیچے خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے ،خیبر پختونخواہ کے سرکاری وسائل جلسوں اور دھرنوں پر استعمال کئے جا رہے ہیں، انہیںکرم اور پارا چنا ر کے لوگوں کی داد رسی کی فکر ہونی چا ہیے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کسی انتظامی حکم سے بانی پی ٹی آ ئی کو رہا نہیں کر سکتی ، وہ رہائی کیلئے عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کریں ،بانی پی ٹی آ ئی قانونی تقاضے پورے کر نے کیلئے نہیں بلکہ چوری ، فراڈ اور بغاوت کے جرم میں جیل میں قید ہے ،پی ٹی آ ئی کے دور حکومت میں ہماری پارٹی کے رہنمائوں نے عدالتوں سے انصاف حاصل کیا حکومت سے رہائی کی اپیل نہیں کی ۔احسن اقبال نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ میں ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، ان کے وکلاء کی ٹیم کیسز میں التواء کے ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے ،اگر ٹرائل ہوا تو ان کو سزا ہو جائے گی ،فارن فنڈنگ کیس بھی انہوں نے چھہ سال تک التواء میں ڈالے رکھا، بشری بی بی ضمانت لینے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہو رہی، انہیں خوف ہے کہ عدالتی عمل میں حصہ لینے سے وہ سزا سے نہیں بچ سکیں گی۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بانی پی ٹی آ ئی کو بڑا لیڈر پوسٹ کیا گیا ہے جیسے وہ آ ئین اور قانون کی جنگ لڑ رہا ہے حالانکہ یہ وہی مہاتما ہے جو 2014 میں اسلام آ باد میں دھرنا دینے کے لئے آئے ، 2018 میں اقتدار میں آنے کا راستہ ہموار کرنے کے لئے آر ٹی ایس سسٹم بنایا اورپنجاب میں مسلم لیگ ن کا مینڈیٹ چوری کیا ، یہ وہی مہاتما ہے جس نے القادر ٹرسٹ کیس میںبرطانوی حکومت سے ملنے والے 190ملین پونڈ قومی خزانے میں جمع کروانے کے بجائے اپنے ذاتی فائدے کے لئے استعمال کئے۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ دو سال قبل فنانشل ٹائمز نے سٹوری شائع کی جس میں بانی پی ٹی آ ئی نے چیرٹی کے نام پر پیسہ اکٹھا کر کے سیاسی جماعت کی فنڈنگ کی جسے کسی برطانوی عدالت میں چیلنج نہیں کیا گیا ، انہیں پتہ ہے کہ کیس کرنے سے وہ ہار جائیں گے اور ان پر چیرٹی چور کا ٹھپہ لگ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پی ٹی آ ئی کے ڈرامے ٹی وی پر چلنے والے ڈراموں کی طرح ہیں جو کبھی رلاتے اور کبھی ہنساتے ہیں،اس حوالے سے قوم اب جواب مانگتی ہے کیونکہ بانی پی ٹی آ ئی کے چہرے سے صادق اور امین کے ماسک اتر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی تبدیلی کی جماعت نہیں بلکہ ایک شخص کے انتقام کی بھٹی کا نام ہے، اسے 25 کروڑ عوام سے کوئی ہمدردی نہیں،ملک جب ترقی کرنے لگتا ہے تو ان کے پیٹ میں مروڑ اٹھنے شروع ہوجاتے ہیں کیونکہ انہیں پاکستان کی تر قی اور خوشحالی ہضم نہیں ہو رہی ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آ ئی کے دور میں پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کیا گیا، پہلا حملہ پاک چین دوستی پر کیا گیا،سی پیک منصوبے پر الزامات لگائے گئے جس سے چینی حکومت کو بڑا دھچکا لگا،دوسرا حملہ اس وقت کیا گیا جب ان کی حکومت ختم ہورہی تھی تو امریکہ پر سازش کے الزامات لگا کر پاک امریکہ تعلقات کو نقضان پہنچانے کی کوشش کی گئی جبکہ تیسرا حملہ انہوں نے سعودی عرب کے حوالے سے حالیہ بشری بی بی کے جھوٹے بیان پر کیا گیااور پاک سعودی تعلقات میںدراڑ ڈالنے کی کوشش کی گئی جس کی پاکستانی حکومت بھر پور مذمت کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عام ملک نہیں ، ایک ایٹمی طاقت ہے، 28 نومبر کو وزیر اعظم محمد شہباز شریف 5 سالہ اقتصادی ویژن قوم کے سامنے رکھیں گے ،مسلم لیگ ن عوامی جماعت اور اسے عوام کو درپیش مسائل کے حل کا پوری طرح ادراک ہے ،2047 میں پاکستان اور بھارت اپنی آزادی کا سو سالہ جشن منائیں گے ، ہمیں پوری امید ہے کہ پاکستان دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو جائے گا اور اپنے ہمسایہ ملک بھارت کو ترقی کی دوڑ میں پیچھے چھوڑ دیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آ ئی والے اسمبلیوں میں قانون سازی کی بجائے انتشار کی سیاست کرتے ہیں ، اپنا ٹی اے ڈی اے بھی پورا لیتے ہیں، انہیں مینڈیٹ چوری کی تکلیف ہے تو اسمبلیوں سے استعفے دے دیں اور سڑکوں پر دھکے کھائیں ،یہ دو کشتیوں کا کھیل اب نہیں چلے گا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ راستوں کی بندش کی وجہ سے حکومت کو لوگوں کی مشکلات کا احساس ہے جس پر ہم معذرت خواہ ہیں لیکن یہ اقدامات ریاست کی حفاظت اور ملک میں امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لئے ناگزیر تھے۔