اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی)مسلم لیگ )ن (کے سینئر رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے عہدوں کا غلط اور ناجائز استعمال کیا، بشریٰ بی بی کا ماضی سب کے سامنے ہے، وہ سیاست اور پی ٹی آئی پر قبضہ چاہتی ہیں، پی ٹی آئی کی سیاست چند گھریلو خواتین کے ہاتھ میں ہے، پی ٹی آئی دوست ممالک کے خلاف بیان بازی کے ذریعے ملک کو مشکلات میں ڈالنا چاہتی ہے،قانون کے دائرے میں احتجاج ہر کسی کا حق ہے، ملکی معیشت میں رخنہ ڈالنے ، ملک کا امن وامان خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، پی ٹی آئی نے مسجد نبویﷺ کا تقدس پامال کیا، پنگی گوگی نے عہدوں کی بندر بانٹ کی، عہدوں کا غلط اور ناجائز استعمال کیا ، اپنے مفاد کی خاطر ملک کی سلامتی کو دائو پر لگایا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بڑی دیر سے ملک کا تماشا بنا رہے ہیں، جب سے یہ جوڑی بنی ہے پاکستان کی سیاست اور گورننس کو اپنے مفاد کےلئے تہہ بالا کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کے حوالے سے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران پنجاب میں پنکی گوگی کا راج تھا، ہر چیز کی سودے بازی تھی، پوسٹنگ ، ٹرانسفر کے ریٹس مقرر تھے،ایک منڈی لگائی جاتی تھی جس کو پنکی اورگوگی چلاتی تھیں۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف پنجاب بلکہ وفاق میں بھی شوہر کے وزیراعظم ہوتے ہوئے عہدے کاناجائز استعمال کیا جاتا رہا، کبھی ہیرے کی انگوٹھیاں، پلاٹ اور زمینوں کے سودوں سمیت 190 ملین پائونڈ کھانے کےلئے یونیورسٹی کا جھانسا دیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کرپشن کے پیسے سے اللہ کے نام پر یونیورسٹیاں بنائی جاتی ہیں۔ طلال چوہدری نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کا ماضی گواہ ہے کہ وہ بانی پی ٹی آئی سے شادی کے ذریعے پی ٹی آئی اور سیاست پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں، جب پی ٹی آئی حکومت میں تھی تو انہوں نے پنجاب اور وفاق میں جو کھیل کھیلا وہ سب کو معلوم ہے۔اس وقت پی ٹی آئی کی سیاست غیر سیاسی لوگوں کے ہاتھ میں ہے، پہلے چند وکلا نے ان کی سیاست کو تباہ کیا اور اب چند گھریلو خواتین کے ہاتھ میں پی ٹی آئی کی باگ ڈور ہے، خواتین پارٹی پر قبضے کےلئے نئے سے نئے کھیل کھیلنا شروع ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا گزشتہ روز کا بیان شرمناک ہے ، جس ملک میں دیکھاوے، ڈرامے اور شعبدہ بازی کےلئے آپ ننگے پائوں جایا کرتے تھے اور وہاں سے جیبیں بھر کر لایا کرتے تھے ، جیبوں میں گھڑیاں، ہار اور نہ جانے کیا کیا ہوتا تھا۔انہوں نے کہا کہ جن کے دیئے گئے اربوں روپے کے تحفے بیچ کر جیبیں بھری گئی ہیں ان کے بارے اس طرح کے ریمارکس پر شرم آنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سعودی عرب یا ان کے حکمران اگر آپ کو اچھے نہیں لگتے تھے تو ان سے تحائف وصول کیوں کئے جاتےرہے، ہر چوتھے مہینے وہاں جا کر تحفوں سے جہاز بھر کر واپس آتے تھے۔ طلال چوہدری نے سوال کیا کہ اگر وہ اچھے نہیں تھے تو ان کی گاڑی کے ڈرائیور کیوں بنے، ذاتی استعمال کےلئے جہاز سمیت کیا کیا نہیں مانگا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ پاکستان کے تعلقات کو دائو پر لگاتے ہیں ، ملک کے 25 کروڑ عوام کی جو دلی وابستگی ہے اس کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنی سیاست کےلئے جھوٹ پر مبنی بیانیہ گھڑنا پی ٹی آئی کی عادت ہے، کبھی سائفر کی شکل میں ، کبھی آئی ایم ایف ڈیل رکوانے کےلئے ، کبھی سعودی عرب پر الزامات ، کبھی چائنہ کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا خصوصی نشانہ وہ دوست ممالک ہیں جو مشکل ترین حالات میں پاکستان کی مدد کرتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے چین اور ان کے دیئے گئے پراجیکٹس پر کرپشن پر الزام لگایا ، صرف اس لئے کہ چین سے تعلقات خراب ہوں، بعد ازاں اس پر معافی بھی مانگی۔ اسی طرح سعودی عرب ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوتا ، جان بوجھ کر اس کو نشانہ بنایا جاتا ہے، پہلے افضل مروت نے یہ بیان دیا اور یہ بیان بانی سے ملاقات کے بعد دیا تھا اور اب ان کی گھر والی اور جانشین نے بیان دیا ہے۔طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے دوست ممالک کو ہی کیوں ٹارگٹ کیا جاتا ہے؟، جو ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی وہ کام کیوں کرتی ہے جس کا نقصان پورے ملک اور عوام کو ہوتا ہے، غریب آدمی سے لے کر کاروبار تک متاثر ہوتا ہے، آپ آئی ایم ایف کو خط لکھتے ہیں کہ ملک کی معیشت بیٹھ جائے اور غریب کا چولہا نہ جلے،سعودی عرب کو نشانہ بناتے ہیں جہاں پر 35 لاکھ افراد جو وہاں کام کر رہے ہیں ان کےلئے مشکلات ہوں اور سعودی عرب پاکستان کے مشکل وقت میں ساتھ دینا چھوڑ دے۔ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ چین پر الزام اس لئے لگاتے ہیں کہ پاکستان کی معیشت میں ان کا کردار ختم کیا جا سکے اور پاکستان ڈیفالٹ ہو اور غریب کا چولہا بجھ جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کھیل جان بوجھ کر کھیلا جا رہا ہے جو بانی پی ٹی آئی کی مشاورت کے بعد کھیلا جاتا ہے، اپنی رہائی کےلئے ہر چیز کو تہہ وبالا کرنا چاہتے ہیں، کبھی کہا جاتا ہے ملک میں لاک ڈائون کروں گا، بند کروں گا، آگ لگا دوں گا۔انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ کس ایجنڈے کی خاطر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے بقول ان پر یہودی ایجنٹ ہونے کا الزام لگا ہے، یہ الزام نہیں ہے بلکہ آپ سے پہلے بانی کی اہلیہ گولڈ سمتھ کی بیٹی ہےجو دنیا کا مشہور ترین یہودی خاندان ہے، آج بھی بانی پی ٹی آئی کے بیٹے اور وہ بیٹی جس کو تسلیم ہی نہیں کی جاتا اسی گھرانے میں پرورش پا رہے ہیں، وہ یہودی خاندان ان کےلئے فنڈنگ اور انٹرنیشنل لابنگ کے علاوہ کیا کیا نہیں کر رہا ۔ انہوں نے کہا کہ طلاق یافتہ جمائما خان ہر مشکل وقت میں اپنے سابقہ خاوند کے ساتھ کھڑی ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسی ریاست مدینہ ہے اور آپ کیسی شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں ،سعودی عرب کو تو برا بھلا کہتے ہیں اور اپنے سابق سسرال کو کندھوں پر بٹھایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج بھی دنیا بھر میں اور خصوصاً امریکا میں پی ٹی آئی کی لابنگ کرنے والے کون ہیں ؟ وہی ہیں جو اسرئیل کی لابنگ کرتے ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ عالمی سطح پر بانی پی ٹی آئی کے حمایتی فلسطین میں ظلم وستم کے شکار بچوں کی بجائے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہودی ایجنٹ ہونے کا الزام ننگے پائوں ہونے کی وجہ سے نہیں بلکہ حقائق پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے ایجنڈے کو لے کر آگے بڑھ رہی ہے اور پاکستان کو اس کے دوستوں سے دور ، معیشت کو تباہ اور ملک کو ڈیفالٹ کرانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ سب کچھ بشریٰ بی بی نے اکیلے نہیں کیا بلکہ بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے کیا ہے اور یہ فرسٹریشن کا نتیجہ ہے اور یہ کوشش اپنے گناہوں سے بچنے کےلئے کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی این آر او نہیں ملے گا ، کوئی ایسا احتجاج جو پاکستان میں فساد برپا کر سکے نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سکیورٹی فورسز اور ریاست اس قابل ہے کہ کسی بھی فساد اور انتشار کو روک سکے۔انہوں نے کہا کہ احتجاج ہر ایک کا حق ہے لیکن قانون کے دائرے میں، اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم اور پاکستان کا آئین واضح ہے، احتجاج کریں فساد نہیں کرنے دیں گے، انتشار نہیں پھیلانے دیں گے، دوست ملکوں پر الزام نہیں لگنے دیں گے، پاکستان کی معیشت میں رخنہ اندازی نہیں کرنے دیں گے، ملک بڑی مشکل سے پھر ایک مرتبہ پٹڑی پر چڑھاہے، مہنگائی کم ہوئی ہے ، روپیہ مستحکم ہوا ہے، دوست ممالک سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور آپ ہر آئے دن فساد، انتشار، لاک ڈائون ، جلسے ، بند کردو وغیرہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ خواہ وہ کے پی کے کا وزیراعلیٰ ہو ۔ کان کھول کر سن لیں ان کو جو ڈھیل دی گئی ہے وہ ایک حد تک ہوگی، وفاق کے پاس بہت ساری آپشن ہیں اور کسی صوبے کی جانب سے وفاقی پر چڑھائی کی اجازت نہ پاکستان کا آئین دیتا ہے اور نہ ہی ریاست اجازت دے گی۔ انہوں نے سوال کیا کہ بشریٰ بی بی کے بیان پر پی ٹی آئی کی قیادت کے منہ کیوں بند ہیں، اس کی مذمت کیوں نہیں کی جاتی؟۔