لاہور۔(نمائندہ خصوصی):وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ وزیر اعلی امین گنڈا پور کو کے پی کے میں امن و امان کی نہیں احتجاج اور سیاست کی فکر ہے ،اسلام آ باد پر چڑھائی کرنے والے ملک دشمن ہیں ، شریعت پر بات کرنے والی بشری بی بی کون ہیں،پی ٹی آ ئی کو برادر اسلامی ملک پر الزامات لگاتے ہو ئے شرم آ نی چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عظمی بخاری نے کہاکہ خیبر پختونخواہ میں گذشتہ کئی سالوں سے پی ٹی آئی کی حکومت ہے لیکن وہاں پر ایک بھی میگا پراجیکٹ شروع نہیں کیا گیا ، وزیر اعلی کے پی کے نے صوبے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا،اسے صرف احتجاج اور سیاست کی فکر ہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے خیبر پختونخواہ کے اضلاع کرم اور پارا چنار حالت جنگ میں اوروہاں پر امن وامان کی صورت حال کشیدہ ہے ، امین گنڈاپور کو وہاں پر جا کر حالات کو کنٹرول کرنا اور امن وامان کو بحال کرنے کے لئے اپنی کوششیں بروئے کار لانی چاہیں لیکن اس کا کام تو صرف ملک میں انتشار پھیلانا،دھرنے دینا ، ملک کی فضا کو خراب کرنا اور آئے روز اسلام آباد کی طرف یلغار کرنا ہے ،فیڈریشن پر چڑھائی کرنے والے ملک دشمن ہیں جو پی ٹی آئی والوں نے ایسا کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ان سے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی ہضم نہیں ہو رہی ۔عظمی بخاری نے مزیدکہا کہ بشری بی بی کا بیان حکومتی اداروں اور خارجی تعلقات کو خراب کرنے کی سازش ہے ،شریعت پر بات کرنے والی وہ کون ہوتی ہیں ،پہلے اپنے آ پ پر شریعت کے اصول لاگو کرلے، پھر دوسروں کو شریعت کے رموز و اوقاف سکھائے،وہ دن دور نہیں جب بشری بی بی کا بھی بوریا بستر گول ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب بھی ملکی حالات بہتر ہونے ،ملکی معیشت کا پہیہ چلنے ،مہنگائی میں کمی ہونے ، لوگوں کو روز گار کے مواقع میسر آ نے اور پاکستان خوشحالی کی جانب گامزن ہونے لگتا ہے تو فتنہ پارٹی کے شرپسند عناصر ملک میں دنگا فساد شروع کر دیتے ہیں ،ملک میں امن وامان کی صورت حال کو برقرار رکھنا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے، کیاحکومت عوام کو اس انتشاری ٹولے کے رحم و کرم پر چھوڑ دے ،ایسا نہیں ہو سکتا،پی ٹی آئی کو پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کو خراب کرنے اجازت نہیں دی جائے گی ۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ بانی پی ٹی آ ئی قانون پر عملداری کی وجہ سے جیل میں قید ہے ، انہیں اس بات کی درستگی کر لینی چا ہیے کہ بانی پی ٹی آ ئی چوری ، قانون توڑنے اور بغاوت کے الزام میں جیل میں بند ہے ۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں سب سے پہلے ہمارے برادر اسلامی ملک سعودی عرب کا دورہ کیا ،سعودی عرب نے اس کی توقعات سے زیادہ اس کو پروٹوکول دیا اور نوازا،سعودی عرب ہمارا وہ برادر ملک ہے جس نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی دل کھول کر مدد کی ہے ، آج برادر اسلامی ملک پر الزامات لگاتے ہوئے پی ٹی آ ئی والوں کو شرم آ نی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز نو مئی کے واقعہ میں ملوث10مجرموں کو سزا ہو ئی ، اگر پی ٹی آ ئی کے نو مئی والے شرپسندوں کو پہلے سزا دے دی جاتی تو آ ج ان کو اتنی جرات نہ ہوتی کہ وہ اسلام آباد پر حملہ کرنے کیلئے چڑھ دوڑتے اور ملک میں امن وامان کی فضا کو خراب کرتے ۔عظمی بخاری نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے واضح ہدایات دی ہیں کہ ملک میں کسی کو انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور کہا ہے کہ احتجاج کیلئے پی ٹی آ ئی والوں کو ایک جگہ دی جائے جہاں پر وہ اپنا احتجاج ریکارڈ کروا سکیں۔ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اور بانی پی ٹی آ ئی اپنے بچوں کو احتجاج کے لئے باہر نکالیں ، دوسروں کے بچوں کی زندگیاں کیوں دائو پر لگانا چاہتے ہیں ، پی ٹی آ ئی والوں کے پاس خیبر پختونخواہ میں بہت ساری جگہ موجود ہے جہاںپر وہ شورو غوغا اور توڑپھوڑ کرسکتے ہیں لیکن پنجاب کے لوگوں کو تو سکون سے رہنے دیں ،یہاں پر کیوں آئے روز بے سکونی پیدا کرنے کے لئے وزیر اعلی کے پی کے آ جاتا ہے ،یہ تو وہی بات ہو ئی کہ نہ کچھ خود کرنا ہے اور نہ دوسروں کو کچھ کرنے دینا ہے ، پی ٹی آ ئی والوں کو اس روش کو بدلنا ہو گاایک اور سوال کے جواب میں عظمی بخاری نے کہا کہ پی ٹی آ ئی والوں کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی کے میں کریں لیکن وہ تو اسلام آ باد پر چڑھائی کر کے لاشیں گرانا چاہتے ہیں ،حکومت انہیں ایسا کسی صورت کرنے نہیں دے گی۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کو بھی کردار ادا کرنا چاہیے اور عوام کو بتانا چاہیے کہ ملک میں کونسی جماعت ترقی وخوشحالی چاہتی ہے اور کونسی فساد پیدا کرنا چاہتی ہے ،عوام پی ٹی آ ئی کا مکروہ چہرہ پہچان چکے اور ان کی مکاریوں کو جان چکے ہیں،اب مزید ان کے جھانسے میں نہیں آ ئیں گے ۔ موٹرویز کو بند کرنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک دہشت گرد جماعت ہے اور دہشت گرد تنظیموں سے نمٹنے کیلئے ایسا کرنا پڑتا ہے۔