اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ): بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فورسزکیطرف سے نہتے کشمیریوںکو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ شہریوں پر بہیمانہ تشدد کا تازہ واقعہ جموں خطے کے ضلع کشتواڑ میں پیش آیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی 11 اراشٹریہ رائفلز کے بے لگام اہلکاروں نے کشتواڑ میں مغل میدان کے علاقے چاس میں چار بے گناہ شہریوں سجاد احمد، عبدالکبیر، مشتاق احمد اور معراج الدین کو اپنے کیمپ میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ چاروں ضلع کے گاﺅں کواٹھ کے رہائشی ہیں۔ ان چاروں کو بعد ازاں تشویش حالت میں رہا کیا گیا۔بھارتی فورسز نے مقبوضہ علاقے میں اپنی جابرانہ کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرامن اور نہتے کشمیریوں پر تشدد ریاستی سرپرستی میں ہونے والے جبر کا ایک اہم ذریعہ بن گیا ہے ۔ بھارت کشمیریوں میں خوف وہراس پھلانے کیلئے ظلم وتشدد کو ایک ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 35 سالوں میں ہزاروں بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو تفتیشی مراکز میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کیا۔ فوجیوں نے 1989سے اب تک 96ہزار 3سو 73کشمیری شہید کیے ہیں جن میں سے 7ہزار 3سو65کو دوران حراست شہید کیا گیا۔ بھارتی فورسز اہلکاروںکو کالے قانون آرمڈفورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت بے لگام اختیارات حاصل ہیں ۔ مودی حکومت نے آزادی کے مطالبے کی پاداش میں کشمیریوںپر مظالم کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پربھارت کو جواب دہ ٹھہرائے