عوام پر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر کے اضافے والے دو بم گرانے پر غور کیا جارہا ہے لیکن قیمتوں میں اضافے کے باوجود ڈیزل پر 30 روپے فی لیٹر کی سبسڈی برقرار رہے گی۔
تفصیلات کے مطابق، شہباز شریف حکومت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر اضافے پر غور کررہی ہے- مذکورہ یکمشت اضافہ چاہتے ہوئے بھی مکمل سبسڈی واپس نہیں لے گا جو کہ ڈیزل پر تقریباً 50 روپے فی لیٹر ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی تقرری کے فوری بعد متعلقہ حکام نے انہیں تجویز دی تھی کہ پیٹرول کی قیمت میں 21 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 50 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جائے تاہم وزیراعظم نے سیاسی وجوہات کے پیش نظر کوئی اضافہ نہیں کیا۔
ان امور میں شامل باوثوق سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتیں بڑھانے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے, ہمیں پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی واپس لینا ہوگی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ فی الحال پیٹرول پر 20 روپے سے کچھ اوپر اور ڈیزل پر 50 روپے فی لیٹر سبسڈی حکومت دے رہی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کے فیصلے کے بعد مجوزہ اضافہ مکمل سبسڈی ختم نہیں کرے گا۔ آئندہ چند ماہ میں ڈیزل کی قیمتیں مزید بڑھیں گی تاکہ حکومتی اخراجات کے برابر قیمتوں کو لایا جاسکے۔