کراچی (نمائندہ خصوصی ) گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہاہے کہ بیت السلام ایک مستند ادارہ اور کسی تعارف کا محتاج نہیں، اس کا کام بولتا ہے یہ اپنے حصے کا وہ کام کر رہا ہے جو ہمیں کرنا چاہیے ،جس مقصد کے لیے آباء واجداد نے ملک حاصل کیا تھا وہ کام بیت السلام کر رہا ہے، صاحب خیر حضرات سے گزارش ہے کہ وہ اس کار خیر میں اپنا حصہ ڈالیں، بیت السلام آئی ٹی کے شعبے میں بھی آگے بڑھے، جبکہ سربراہ بیت السلام ویلفئیر ٹرسٹ مولانا عبد الستار نے کہاکہ دو چیزیں ہماری شناخت ہیں اسلام اور پاکستان، بیت السلام کا ہدف و مقصد دو چیزیں شناخت ہیں، ہمیں اپنی اسلامی شناخت پر بھی فخر ہونا چاہیے اور پاکستانی ہونے پر بھی فخر ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ شب بیت السلام 12ویں اولمپیاڈ 2024ء کی اختتامی تقریب سے مہمان خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے وفاقی وزیر تجارت جام کمال، شرعی کورٹ کے جج سید محمد انور اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں میئر کراچی مرتضیٰ وہاب صدیقی، سابق وزیر اعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباد غلام رحیم، نعروف کرکٹر شاہد آفریدی، مفتی نعمان نعیم اور دیگر عمائدین شہر کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں بیت السلام 12 ویں اولمپیاڈ 2024ء کے مقابلوں میں حصہ لیکر پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ میں ٹرافیاں اور انعامات تقسیم کئے گئے۔ بیت السلام 12 ویں اولمپیاڈ 2024ء میں 200 تعلیمی اداروں کے 2500 سے زائد طلبہ نے مختلف کیٹگری کے کھیلوں اور ذہنی آزمائش کے مقابلوں میں حصہ لیا، یہ مقابلے 7 سے 16نومبر تک انٹیلکٹ اسکول کورنگی کراسنگ میں جاری رہے۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہاکہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ مولانا عبد الستار کے پاس جنات کی ٹیم ہے یہ ہر کام کو جب ان شاء اللہ کہہ کر کہتے ہیں کہ ہو جائے گا اور فلاں وقت تک ہو جائے گا ، اس وقت وہ ہدف مشکل لگتا ہے لیکن ان کے بتائے وقت سے پہلے ہی کام ہو جاتا ہے ۔در اصل یہ اخلاص کی اخلاص کی دولت ہے، بیت السلام ادارہ نہیں ایک تحریک ہے۔ گورنر سندھ نے تجویز دی کہ بیت السلام ویلفئیر ٹرسٹ کو آئی ٹی کے شعبے میں بھی آگے بڑھنا چاہئے، اگر ہم تربیت کے بعد نوجوانوں کو لیپ ٹاپ فراہم کریں تو وہ آئی ٹی کے شعبے میں بہتر آمدنی حاصل کرسکتا ہے، انہوں نے اصحاب خیر سے کہاکہ وہ آئی ٹی کے شعبے کے لئے بیت السلام ویلفئیر ٹرسٹ کے ساتھ تعاون کریں۔ اس موقع پر بیت السلام ویلفئیر کے نمائندے حذیفہ رفیق نے شرکاء کو آگاہ کیا گورنر سندھ کی تجویز عمل درآمد کے لئے پہلے مرحلے میں ہمیں 20 سے 25 ہزار لیپ ٹاپ درکار ہونگا۔مولانا عبد الستار نے مہمانوں شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بیت السلام کا ہدف و مقصد دو چیزیں شناخت ہیں ہمیں اپنی اسلامی شناخت پر بھی فخر ہونا چاہیے اور پاکستانی ہونے پر بھی فخر ہونا چاہیے۔ ہماری تمام مشکلات ختم ہوسکتی ہیں اگر ہم وہ دستور اختیار کریں جو اسلام نے ہمیں دیا ، جو قومیں احساس کمتری کا شکار ہوتی ہیں وہ ہار جاتی ہیں ہم اپنی نئی نسل میں اسلام کا کردار دیکھنا چاہتے ہیں جدید دنیا کی صلاحیت اور کمال بھی دیکھنا چاہتے ہیں ہمیں تربیت کے لیے ایسا نظام ملا ہے جس کے پیچھے وحی ہے اور سچے نبی ہیں۔وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہاکہ اندرون و بیرون ملک جب بھی کسی مظلوم اور ضرورت مند طبقے کو امداد کی ضرورت ہوتی ہے بیت السلام پیش پیش ہوتا ہے اور مثالی خدمات انجام دیتا ہے تعلیم و تربیت کی اس جد و جہد میں مولانا عبد الستار کی پیش بہا خدمات ان کی فکر اور کوشش کا دخل ہے۔ اس سے پہلے گونر سندھ ، کامران ٹیسوری وفاقی وزیر تجارت جام کمال صوبائی وزیر بلدیات مرتضی وہاب اور عالمی شہرت یافتہ کرکٹ آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے اولمپیاڈ 2024ء میں پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ اور ٹیموں میں ٹرافی ، شلیڈز اور انعامات تقسیم کیے۔یاد رہے 2017ء میں بیت السلام ویلفئیر ٹرسٹ نے متعدد کاروباری اداروں کے تعاون سے دینی مدارس اور دوسرے متعدد نظام ہائے تعلیم سے وابستہ اسکول و کالج کے لیے بیت السلام اولمپیاڈ کے عنوان سے طلبہ کی تعلیمی اور تفریحی سرگرمی کا آغاز کیا، قوم قبیلے زبان رنگ نسل اور مسلک سے بالا تر ہوکر 250 سے زیادہ تعلیمی اداروں کے ہزاروں طلبہ دس دن تک اکیڈمک اور اسپورٹس مقابلوں میں حصہ لیتے ہیں،اکیڈمک مقابلوں میں قرآت ، نعت ، ملی نغمے ، بیت بازی ، اردو ،انگریزی مضمون نویسی ، اردو انگریزی تقریر، اسپیلنگ بی ،جنرل نالج، میتھ کوئز سائنس کوئز ، جب کہ اسپورٹس مقابلوں میں فٹ بال، بیڈ منٹن،فزیکل فٹنس ، ٹگ آف وار، باسکٹ بال اور دیگر کھیل شامل ہیں ، واضح رہےانفرادی مقابلے ہوں یا ٹیم کی شکل میں، اکیڈمک ہوں یا اسپورٹس تمام میں جونئیر اور سنئیر طلبہ کے الگ الگ مقابلے ہوتے ہیں ۔