لاہور( نمائندہ خصوصی ) دنیاکی معروف اکاؤنٹنسی باڈی ACCA (ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس)نے پاکستان سے تعلق رکھنے والی عائلہ مجید کو صدر منتخب کیاہے۔ عائلہ مجید اے سی سی اے کی120 سالہ تاریخ میں پاکستان سے اس عہدے کے لیے منتخب ہونے والی پہلی شخصیت بن گئی ہیں۔عائلہ مجید پلانیٹیو مڈل ایسٹ اور اسلام آباد میں قائم پلانیٹیو پاکستان کی بانی اور سی ای اوہیں،جوڈیکاربونائزیشن، پائیداری، اور توانائی کے حوالے سے خدمات سرانجام دیتی ہے۔عائلہ مجید 180 ممالک میں اے سی سی اے کے 252,500 سے زائد اراکین اور 526,000 مستقبل کے اراکین کی قیادت کریں گی۔ وہ ایسے وقت میں صدر منتخب ہوئی ہیں جب اے سی سی اے نے ایک ملین کی چوتھائی سے زیادہ اراکین ہونے کا اہم سنگ میل عبور کیا ہے،اس کے ساتھ ساتھ اس سال اپنی 120 ویں سالگرہ بھی منائے گا۔عائلہ مجید نے 2006 میں اے سی سی اے میں شمولیت اختیار کی تھی جس کے بعدانہوں نے 2024 میں یہ صدارتی سنگ میل حاصل کیاہے۔ عائلہ مجید کو توانائی، لین دین کے معاملات، انضمام اور حصول، سرمایہ کاری اور کارپوریٹ میں 20 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے۔عائلہ مجید کو وسیع کاروباری تجربے کے ساتھ ساتھ، توانائی، ڈیکاربونائزیشن، ہائیڈروجن اور کلائمیٹ ٹیک پرایک بین الاقوامی اسپیکرہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ ماحولیاتی توازن برقرار رکھنے کے لیے کوششیں کرنے کے ساتھ ساتھ عائلہ مجید کے پاس 15 سال سے زیادہ گورننس کا تجربہ بھی ہے جس میں انہوں نے توانائی، فارماسیوٹیکل، انجینئرنگ اور بینکنگ کے شعبوں میں چیئرنگ کمپنیوں سمیت بورڈز میں خدمات انجام دی ہیں۔اس تاریخی موقع پراپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے عائلہ مجید کا کہنا تھا کہ: "میں اے سی سی اے کے ممبران کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا۔ میں آئندہ مہینوں میں ‘اکاؤنٹنگ کا نیا مستقبل، اسٹریٹیجک نقطہ نظر اور اسٹیک ہولڈرز کا طرز عمل ‘ان موضوعات کے حوالے سے کام کرنا چاہتی ہوں۔اکاؤنٹنسی کا پیشہ متحرک اورمسلسل ترقی کررہاہے،اور ہم اسے ایک دلچسپ، بامقصد اور پرکشش کیریئر کے انتخاب کے طور پر فروغ دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔میں اس بارے میں بات کرنے کی منتظر ہوں کہ کس طرح اکاؤنٹنٹس کا کردار وسیع کیاجاسکتاہے۔ جب 1904 میں اے سی سی اے کی بنیاد رکھی گئی تو کوئی بھی اس بات کا اندازہ نہیں لگا سکتا تھا کہ ہم اتنی ترقی کریں گے۔ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ ہم اپنے اسٹیک ہولڈر گروپ کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے اس شعبے اور کاروباری برادری دونوں میں اخلاقی اقدار کو پروان چڑھاسکتے ہیں۔“اے سی سی اے میں کام کے ساتھ ساتھ، عائلہ مجید ورلڈ اکنامک فورم (WEF) کی گلوبل فیوچر کونسل آف انرجی کی رکن ہیں اور WEF کی نوجوان عالمی رہنما اور آئزن ہاور فیلو بھی ہیں۔عائلہ مجید نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز سے ایم بی اے کی ڈگری اور لندن یونیورسٹی سے ایل ایل بی (آنرز) کی ڈگری حاصل کی، جبکہ ہارورڈ، آکسفورڈ اور پرنسٹن یونیورسٹیوں میں لیڈرشپ ماڈیولز میں بھی شرکت کرچکی ہیں۔
عائلہ مجیدکو اے سی سی اے کی عالمی گورننگ کونسل کی قیادت میں ساتھی ممبران – انگلینڈ سے نائب صدر میلانی پروفیٹ، جو کہ کاٹس وولڈز میں ہوٹلوں کے گروپ Farncombe Estateکی CFO ہیں۔اور ملائیشیاسے نائب صدر داتوک زیتون محمد حسن جو کہ ملائیشیا پروفیشنل اکاؤٹنسی سینٹر (MyPAC) کے چیف ایگزیکٹو آفیسرشامل ہیں۔اوراس کا مقصد ضرورت مند طلباء کو فنانس میں کیریئر تلاش کرنے میں مدد کرناہے۔اے سی سی اے کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ خواتین کو ایک ہی وقت میں تینوں بڑے عہدوں پر فائز کیا گیاہے۔عائلہ مجیدنے شمالی آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک ریٹائرڈ لیکچرر رونی پیٹن سے صدارتی عہدہ سنبھالا، جوکے ایک سال تک اے سی سی اے کے صدر کے عہدے پرفائز رہے۔عائلہ مجید نے رونی پیٹن کی خدمات اورمتاثر کن قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔