لاہور (نمائندہ خصوصی)ساوتھ ایشین کالمسٹ کاونسل(ساک) کے وفد کی چیئر مین ساک میاں سیف الرحمن،پیٹرن اشرف سہیل ،سیکرٹری جنرل ضمیر آفاقی کی قیادت میں ساک کے وفد نے پاک بحریہ کے. کمانڈر علی عرفان صاحبزادہ ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز سے ملاقات کی ملاقات میں شیر علی خالطی،احسن رضا، فضل حسین اعوان،عاصم شہزاد، رقیہ غزل،ایمن ضمیر شریک تھے، اس ملاقات کا مقصد پاکستان نیوی کی خدمات کام اور پاکستان کی اکانومی اور سمندری حدود میں پیش آنے والی مشکلات،سیکورٹی کے مسائل کے ساتھ آئندہ سال ہونے والی کثیر الملکی بحری امن مشقوں بارے بریفنگ تھی اس ملاقات میں لیفٹینٹ کمانڈر صہیبب سبحانی پی آر او لاہور بھی موجود تھے۔ اس موقع پر کمانڈر علی عرفان صاحبزادہ ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز نے بتایا کہ پاکستان نیوی کی جانب سے منعقدہ کثیر الملکی بحری امن مشقوں میں اقوام ِعالم کی شرکت کامسلسل اضافہ مشترکہ میری ٹائم سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں کی جانے والی پاکستان نیوی کی کاوشوں پر عالمی برادری کے اعتماد اور بھروسے کا مظہرہے۔ دنیا بھر کے ممالک نے امن مشق کے دوران ’امن ڈائیلاگ‘ منعقد کرنے کے اقدام کے سلسلے میں پاکستان نیوی کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ امن ڈائیلاگ کا افتتاحی سیشن آئندہ ماہ فروری 2025کو منعقد ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ امن ڈائیلاگ کو منعقد کرنے کا مقصد دنیا بھر کی اعلیٰ قیادت کو ایک ایسا فورم مہیا کرنا ہے جہاں وہ علاقائی سیکیورٹی کے حوالے سے اپنے خیالات کا تبادلہ کریں گے اور عصر حاضرکے سمندری چیلنجز کا جدید دور کے تقاضوں کے مطابق مقابلہ کریں گے۔ امن ڈائیلاگ کا انعقاد بحری افواج، کوسٹ گارڈزاور دفاعی افواج کے سربراہان کو ایک جگہ جمع کرے گا اور کثیر القومی اور بالمشافہ ملاقاتوں کا موقع فراہم کرے گا۔ اس سرگرمی کے دوران موجودہ میری ٹائم اُمور پر سیمینارز اور مرکزی خطاب منعقد ہوں گے۔امن ڈائیلاگ کے مقاصد کا زکر کرتے ہوئے کمانڈر علی عرفان صاحبزادہ ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز نے خطے کودرپیش میری ٹائم سیکیورٹی مسائل، چیلنجزاور بحری معیشت کے ساتھ اُن کے تعلق کے بارے میں مشترکہ سمجھ بوجھ کا فروغ۔میری ٹائم تعاون کے لیے موجودہ طریقہ کار کی اثر انگیزی اور سمندر کے اُبھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فوری حل پر غور و فکر،میری ٹائم سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے موزوں حکمت عملیوں کی تشکیل،ملک کی معاشی ترقی میں بحری اقتصادیات کے مواقع کو اُجاگر کرنا ہے۔ جبکہ امن ڈائیلاگ میں بحری افواج/ کوسٹ گارڈز کے سربراہان کی ملاقات،امن ڈائیلاگ کی علمی سرگرمیوں پر جامع سیمینار اور وفود کی باہمی ملا قا تیں بھی ہوں گی۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان ہمیشہ علاقائی امن و استحکام کا پرجوش حامی رہا ہے۔ پرامن بقائے باہمی کے اصول کے لیے پاکستان کے عزم اور وسیع تر علاقائی ہم آہنگی اور تعاون کی خواہش اقوام متحدہ کے امن مشنز، اقوام متحدہ کے تحت مشترکہ میری ٹائم ٹاسک فورسز 150 اور 151 اور علاقائی اور بین الاقوامی مشترکہ دو طرفہ اور کثیر الجہتی مشقوں میں پاکستان کی مسلح افواج کی شرکت سے بھی ظاہر ہوتی ہے۔ امن کے لیے پاکستان کے عزم کے اظہار، علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی میں کردار ادا کرنے اور علاقائی اور غیرعلاقائی بحری افواج کے درمیان باہمی تعاون اور اشتراک کو فروغ دینے کے لیے پاک بحریہ نے 2007 میں کثیر القومی مشق امن کے انعقاد کا آغاز کیا جو ہر دو سال بعد منعقد کی جاتی ہے۔ تاریخی طور پر پاکستان نے ہمیشہ ممالک کو اکٹھا کرکے ایک پل کا کردار ادا کیا ہے اور وسیع تر علاقائی ہم آہنگی اور تعاون کے لیے کوششوں کے اسی جذبے کی بازگشت امن مشقوں کے نصب العین ‘امن کے لیے ایک ساتھ’ کے ذریعے سنائی دیتی ہے۔کمانڈر علی عرفان صاحبزادہ ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز نے بتایا کہ اب تک آٹھ مشقیں منعقد کی جا چکی ہیں اور 7 سے 11 فروری 25 تک نویں مشق کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ، یہ مشق ایک بڑا بین الاقوامی بحری ایونٹ بن چکی ہے، جس کا اندازہ اس میں دنیا بھر کے ممالک کی بڑھتی ہوئی شرکت سے لگایا جا سکتا ہے۔