کویٹہ( نمائندہ خصوصی)کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر مبینہ خودکش دھماکہ میں خاتون سمیت 28 افراد حابحق اور 50 زخمی ہو گے۔۔ دھماکا اس وقت ہوا جب پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کے مسافر اسٹیشن پر موجود تھے۔دھماکہ کی ذمہ داری دہشتگرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کر لی۔۔ فوج کو دیکھتے پہاڑوں پر چھپ جانے والے یہ بھگوڑے شہریوں پر حملہ کر کے خود کو بہادر سمجھتے ہیں۔۔ایک طرف یہ بزدل دشمن دہشتگرد معصوم نہتے بلوچوں اور کم سن بچوں پر حملہ آور ہے تو دوسری طرف بی ایل اے کا سیاسی ونگ مہرنگ لانگو کی سربراہی میں معصوم بچوں کو بطور سوفٹ پاور اپنے احتجاجوں میں استعمال کر رہا ہے۔۔بی ایل اے دہشتگرد نہ صرف امن کی دشمن ہے بلکہ بلوچستان کے نوجوانوں کے مستقبل کو بھی تباہ کر رہی ہے۔بی ایل اے دہشتگردوں کے سہولت کار ماہ رنگ بلوچ اور حامد میر آخر کب تک بلوچوں کی اس نشل کشی کے اور بی ایل اے خلاف احتجاج کرنے سڑکوں پر نکلیں گے۔کیا یہ شہری انسان نہیں تھے ان کے خاندان بیوی بچے نہیں تھے کیا ان کا لہو سرخ نہیں تھا۔یا یہ سہولت صرف بی ایل اے دہشتگردوں کے لیے ہے.