سرینگر(نمائندہ خصوصی): غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ مہدی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لئے قانون ساز اسمبلی کی طرف سے قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق روح اللہ مہدی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قرارداد کی منظوری پرعمر عبداللہ اور ان کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ تاہم انہوں نے کہاکہ جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی اورآج اسمبلی کے ذریعے صرف دروازہ کھولاگیا ہے۔روح اللہ نے کہاکہ ارکان اسمبلی کی اکثریت نے قرارداد کی حمایت کی ہے۔ انہوںنے بی جے پی پر تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کو اسپیکر کے کردار پر لیکچر دینے کی کوشش کر رہی ہے اوربھول جاتی ہے کہ پارلیمنٹ میں ہمارے ساتھ کیا سلوک کیاگیا۔انہوں نے کہا کہ وہ لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کو تسلیم نہیں کرتے اوراسے جمہوری حکومت میں بے معنی سمجھتے ہیں۔آغاروح اللہ نے سوشل میڈیاپر ایک بیان میں قانون ساز اسمبلی میں دفعہ 370اور35A کی بحالی کے لئے قرارداد کی منظوری کوایک تاریخی کامیابی قراردیتے ہوئے کہاکہ ان کی پارٹی نے اپنا وعدہ پورا کردیاہے۔انہوں نے کہاکہ اس اقدام سے کشمیری عوام اور جموں وکشمیر کی منفرد شناخت کے تحفظ کے لئے ہمارے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔