اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ موجودہ حکومت پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے سٹیک ہولڈرز سمیت مختلف ممالک اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔یوانھے ہولنڈگز کے ایک اعلیٰ سطحی 6 رکنی وفد اور سائنو،اینٹر پینور انٹرنیشنل فیڈریشن کی گرین اینڈ لو کاربن کمیٹی کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترقیاتی شراکت داروں اور مضبوط تکنیکی معلومات کے حامل ممالک کے ساتھ رابطے میں رہنا اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے نفاذ کے لئے حکومت کا اولین ایجنڈا ہے،جس کا مقصد غربت میں کمی، ماحولیاتی پائیداری، موسمیاتی ریزیلینس، صنفی اختیار اور سماجی و اقتصادی ترقی سے متعلق دیگر اہداف کو حاصل کرنا ہے۔ ایس آئی ای ایف کے وفد کی قیادت ڈاکٹر ما چینگلیانگ کر رہے تھے۔دونوں اطراف نے موسمیاتی تبدیلی، قدرتی آفات کے خطرات اور غربت میں کمی اور صنفی ترقی سمیت دیگر شعبوں میں مشترکہ کام کے ذریعے پاکستان میں پائیدار ترقی کے حصول کے لیے تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔وزیر اعظم کی موسمیاتی معاون نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت اقتصادی ترقی، ماحولیاتی پائیداری، ماحولیاتی استحکام اور سماجی اہداف کے حصول کے لیے مختلف حکومتوں، نجی شعبے، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور تعلیمی اداروں اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ ملٹی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون پر پختہ یقین رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے کسی بھی سطح پر کسی بھی شکل میں تعاون دنیا کو درپیش ایک دوسرے سے جڑے ہوئے چیلنجز بشمول موسمیاتی تبدیلی، غربت، عدم مساوات، اور قدرتی وسائل کی کمی سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے حصول کے لیے شمولیت ایک اہم ہے۔رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے اختراعات سے فائدہ اٹھانا بہت ضروری ہے کیونکہ ٹیکنالوجی اور اختراع ماحولیاتی استحکام اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز سے لے کر ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کے آلات تک، جدت طرازی کارکردگی کو بڑھا سکتی ہے اور نئے مواقع پیدا کر سکتی ہے۔ٹیک سیکٹر، تحقیقی اداروں اور حکومتوں کے درمیان تعاون پائیدار ٹیکنالوجیز کی ترقی اور تعیناتی کو تیز کر سکتا ہے۔ ایس آئی ای ایف کے وفد کے سربراہ ڈاکٹر ما چنگلیانگ نے حکومت کے ماحولیات کے لیے پائیدار اور موسمیاتی استحکام کے پاکستان کے وژن اور اس کے حصول کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ کاروباری سرگرمیوں میں پائیداری کو مربوط کرنے سے آپریشنل افادیت میں اضافہ، برانڈ کی ساکھ کو بہتر بنانے اور ملازمین کی مصروفیت میں اضافہ میں مدد ملتی ہے۔ایس آئی ای ایف کے سینئر مشیر ڈاکٹر ما چنگلیانگ نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان اور اس کی کاروباری برادری کے ساتھ ہمارا تعاون مشترکہ فوائد کے لیے دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے مختلف سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کا باعث بنے گا اورکاروبار کے نئے مواقع کو کھولنے میں بھی مدد کرے گا۔