اسلام آباد(نمائندہ خصوصی):وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ معیشت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے بہت مثبت اشارے اور مواقع مل رہے ہیں، ان سے استفادہ کرنا ہم پر منحصر ہے، پالیسی ریٹ کم ہونے سے قرضوں کے حجم میں بھی بڑی کمی آئے گی ہے، پاور سیکٹر میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے ایک بڑا’’ونٹر پیکج ‘‘لایا جا رہا ہے، معیشت کو ترقی دے کر روزگار ، برآمدات بڑھانا ہےاور پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑاکرنا ہے، میرے دورے کے تناظر میں پاکستانی وفد سعودی عرب روانہ ہوگیا ہے۔منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگوکرتےہوئے وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہاکہ مرکزی بینک نے گزشتہ روز پالیسی ریٹ میں اڑھائی فیصد کمی کی ہے، اس سے ہمارا پالیسی ریٹ 22فیصد سے کم ہو کر 15 فیصد پر آگیا ہے، یہ کاروبار ، صنعتوں ، زراعت ، برآمدات اور تجارت کے لئے انتہائی خوش آئند ہے اور اس کے نتیجے میں لوگ اپنے اکائونٹس سے پیسہ نکال کر سرمایہ کاری کریں گے جس سے روزگار ، پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو گا ، اسی طرح آگے بڑھتے رہیں تو ہماری معیشت مستحکم ہو گی اور تیزی سے ترقی کرے گی۔وزیراعظم نے کابینہ کو بتایاکہ کل اسمبلی کے اجلاس کےبعد پاکستان کا وفد ان کے سعودی عرب کے دورے کے تناظر میں روانہ ہو گیا ہے۔برادر ممالک سعودی عرب اور قطر کا دورہ انتہائی مفیداور تعمیری رہا۔ سعودی ولی عہد نے ملاقات میں پاکستانی عوام کے لئے نیک خواہشات کااظہار کرتےہوئے تیزی سے فیصلے کرنے کی ضرورت پر زور دیاتھا۔ کل اسی کی روشنی میں ہم نے پیشرفت کرتےہوئے اپنا وفد سعودی عرب بھجوایا ہے،اس دورے کے دوران شمسی توانائی ، ہنر مند افرادی قوت ، کان کنی کے شعبوں سے متعلق معاملات زیر غورآئیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہنر مند نوجوانوں کی سعودی عرب اور قطر میں بڑی مانگ ہے، بالخصوص آئی ٹی کے شعبے میں بڑی کھپت ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیاکہ آئی ٹی کی وزارت اس سلسلہ میں بھرپور کام کرےگی اور نوجوانوں کو بھرپور مواقع حاصل ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بزنس ٹو بزنس معاہدوں پر پیشرفت ہو رہی ہے ۔ ہمیں اس سلسلہ میں تیزی سے کام کرنا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ آذربائیجان کے ساتھ 2 ارب ڈالر کے ایم او یوز پر آگے بڑھنے کا وقت بھی آگیا ہے۔ آذربائیجان کےصدر نے پیشرفت کاپیغام بھیجا ہے ،اس پر ہم جلد عملدرآمد کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ معیشت اور سرمایہ کاری کے حوالےسے بہت مثبت اشارے مل رہے ہیں ، اب یہ ہم پر ہے کہ دستیاب مواقع سے کتنا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے قرضوں کے حجم میں 1300 ارب روپے کمی آئے گی اور آنے والے وقتوں میں مالیاتی گنجائش ملے گی۔قدم سے قدم ملاکر محنت کریں گے تو پاکستان کو کامیابی ضرور ملے گی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کاروباری لوگوں کی عزت اور تکریم کی جائے اور ان کا حوصلہ بڑھایا جائے ، اسی سے معیشت مضبوط ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاور سیکٹر میں ’’ونٹرپیکج‘‘ لایا جا رہا ہے۔عام آدمی کو ریلیف دینا ہے اور معیشت کو ترقی دینی ہے۔ روزگار کے مواقع اور برآمدات میں اضافہ کرنا ہے۔ پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا ہے۔ یہ کٹھن اور طویل سفر ہے لیکن وہی قومیں آگے بڑھتی اور کامیابی حاصل کر تی ہیں جو فیصلہ کرلیں کہ جو بھی حالات ہوں ہم ان کا سامنا کریں گے۔ پھر اللہ تعالیٰ بھی کامیابی عطا کرتےہیں۔