راولپنڈی ( مانیٹرنگ ڈیسک)فوج کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی بات نہیں کرے گیذرائع کے مطابق فوج نے کہا ہے کہ وہ پی ٹی آئی سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے سیاست پر بات نہیں کرے گی۔ اس ضمن میں سیاستدان خود مذاکرات کریں رعائتیں دیں اور لیں، ہمارا اس سے کچھ لینا دینا نہیںفوج بارہا واضح کر چکی کہ سیاسی معاملات کو سیاستدان خود دیکھیں اور انہیں اس معاملے میں خواہ مخواہ گھسیٹنے سے اجتناب کریں لیکن چونکہ سیاست دانوں کی سیاست میں مفاد پرستی زیادہ اور قومی مفاد کم ہیں اس لیے انہیں ہر وقت فوجی کندھے کی ضرورت ہوتی ہے۔پاکستان کی تاریخ پر نظر دوڑائیں تو فوج ہر بار صرف سیاست دانوں کے اسرار پر ہی آئی۔ نو ستاروں سے پی ڈی ایم تک سب فوجی فیوض کے متلاشی رہے ہیں ۔ اب جب کہ فوج نے غیر سیاسی ہونے کے عزم کا اظہار کیا ہے تو سیاستستدان بھی تاریخ سے کچھ سیکھیں۔پی ٹی آئی کو بھی موقع دیا گیا ہے کہ وہ نو مئی کی بغاوت پر معافی مانگے اور مثبت سیاست کے لیے قومی دھارے میں آئے اب اسکی قیادت کو ہٹ دھرمی چھوڑ کر اس موقع سے فائدہ چاہیے ورنہ سیاستدان رعائتیں نہیں دیں گے اور نقصان اسکا اپنا ہو گا ۔۔