اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ میرا مشن پی ٹی وی کو ٹھیک کرنا ہے، پی ٹی وی میں کسی کرپٹ عنصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، پی ٹی وی کی سابقہ شاندار روایات کو واپس لانا چاہتے ہیں، پی ٹی وی کو پھر سے ایک معتبر سٹیٹ چینل بنا کر دکھائیں گے۔ جمعہ کو پی ٹی وی نیوز کو اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت نے مجھے اہم ذمہ داری سونپی ہے، پی ٹی وی کو ٹھیک کرنا میرے مشن کا حصہ ہے، کرپٹ مافیا گھروں میں بیٹھ کر تنخواہیں وصول کر رہا تھا، پی ٹی وی میں کسی کرپٹ عنصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ پی ٹی وی میں ہائی کوالٹی ہیومن ریسورس آئے، پی ٹی وی میں ماضی کی شاندار روایات کو بحال کیا جائے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی وی میں اچھے اور محنتی لوگ بھی موجود ہیں لیکن انہیں آگے نہیں آنے یا جاتا تھا، جب بھی پی ٹی وی میں اصلاحات کی بات ہوتی، وزیر اطلاعات کے خلاف خبریں لگا دی گئیں کہ شاید وہ پیچھے ہٹ جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی کسی قسم کا سیاسی دبائو قبول نہیں کیا، نہ آئندہ کروں گا، پی ٹی وی میں اصلاحات میرا مشن ہے، پی ٹی وی کو اس مقام پر واپس لائیں گے جس پر وہ کبھی ہوا کرتا تھا۔ پی ٹی وی کو پھر سے ایک معتبر سٹیٹ چینل بنا کر دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کے پروگراموں میں تبدیلی لائی گئی ہے، نئے پروفیشنل اینکرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں، میرٹ پر لوگوں کو موقع ملے گا۔انہوں نے کہا کہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی وی میں 14 ایسے ملازمین تھے جو صرف گھروں میں بیٹھ کر لاکھوں روپے تنخواہ کی مد میں وصول کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی پر اپوزیشن کو کوریج دینا چاہتے ہیں، میری کوشش ہے کہ اپوزیشن کو پوری سپیس دوں، وہ تنقید کریں، تنقید سیاست کا حسن ہوتی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی میں پنشنرز کا مسئلہ موجود ہے، اس مسئلے کو حل کیا جائے گا، فنانس، سیلز اور مارکیٹنگ کے شعبوں میں بہتری لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی میں 22 لاکھ روپے ماہانہ پر تنخواہ وصول کرنے والے کی جب کارکردگی معلوم کی گئی تو زیرو تھی، آج تک وہ مجھے جواب نہیں دے سکے کہ اس تنخواہ کے عوض ان کی پرفارمنس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس مشکل کام میں میری رہنمائی فرمائے۔