اسلام آباد۔:(نمائندہ خصوصی)سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ ( ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں بڑے اجتماع کرنے کی ناکام کوششوں کی تاریخ پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی سازشوں پر مبنی ایسی کارستانیوں سے موجودہ حکومت کے ترقی کے سفر کو پٹڑی سے نہیں اتارا جا سکتا۔نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے نشاندہی کی کہ پی ٹی آئی سیاسی فائدے کے حصول کے لیے پروپیگنڈے اور سازشی نظریوں کو بروئے کار لانے کا ماضی رکھتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قانون کا اطلاق تمام قیدیوں پر یکساں طور پر کیا جائے گا، اس میں کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے 9 مئی کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں کو ملک میں عدم استحکام پیدا نہیں کرنا چاہیے، جیسا کہ پی ٹی آئی کا کردار رہا ہے۔انہوں نے غیر جانبدار عدالتوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کو آئین و قانون کی بنیاد پر فیصلے کرنے چاہئیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے اس امید کا اظہار کیا عدلیہ قانون پر عملدرآمد میں مساوات کا اصول برقرار رکھے گی اور اس امر کو یقینی بنائے گی کہ انصاف کی غیرجانبدارانہ اور شفاف فراہمی جاری رہے۔ایک سوال کے جواب میں سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی اور نہ کوئی ڈیل کی جائے گی۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے یہ بھی واضح کیا کہ نواز شریف کا حالیہ دورہ امریکہ صرف اور صرف ذاتی طبی معائنے کے لیے ہے، نواز شریف 2 سے 3 ہفتے امریکہ میں گزاریں گے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے فلسطین کے حوالے سے پی ٹی آئی کے موقف کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔انہوں نے نشاندہی کی کہ جب فلسطین کے لیے قرارداد منظور کی گئی تو اس وقت پی ٹی آئی نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور اس پر دستخط کرنے سے انکار کیا اور ان کا یہ اقدام شرمناک تھا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی کر رہا ہے اور اس ترقی میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اجازت کے بغیر عوامی اجتماعات نہیں کر سکتی اور اگر انہوں نے اس اصول کی خلاف ورزی کی تو انہیں نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔