اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے پاکستان کی بلیو اکانومی کو مضبوط بنانے کے لیے سٹریٹجک شراکت داری پر زور دیاہے ۔ بدھ کو انہوں نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز (این آئی ایم اے) کا دورہ کیا جس میں وزارت بحری امور اور این آئی ایم اے کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا تاکہ پاکستان کے بحری شعبہ اور ملک کی بلیو اکانومی میں ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔وفاقی وزیرنے ایکو کلچر، گرین شپنگ، میری ٹائم ٹورازم اور گرین شپ ری سائیکلنگ جیسے اہم بحری شعبوں کو آگے بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ نے دورہ کے دوران میری ٹائم پالیسی کی تشکیل، تحقیق کرنے اور پاکستان کے بحری مفادات کو آگے بڑھانے میں این آئی ایم اے کے کردار کے بارے میں تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔ بریفنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستا نی سمندری معیشت اس وقت ملکی جی ڈی پی کے 0.2 فیصد سے بھی کم نمائندگی کرتی ہے جو کہ 8-10 فیصد کے عالمی معیار کے بالکل برعکس ہے۔این آئی ایم اے کی حکومتی، قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ جاری شراکت داری کو بھی بحری شعبے میں ترقی کو تیز کرنے کے لیے ضروری قرار دیا گیا۔بریفنگ میں بلیو اکانومی کے مختلف پہلوئوں کے بارے میں مختلف امکانات کی تلاش کا جائزہ لیا گیا اور ملک کے سمندری وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے ایک مربوط قومی ایکشن پلان کی فوری ضرورت کی نشاندہی کی گئی۔وفاقی وزیر نے میری ٹائم کے تمام شعبوں میں پائیدار ترقی کے لیے مستقبل کا روڈ میپ قائم کرنے کے لیے وزارت بحری امور اور این آئی ایم اے اور دیگر میری ٹائم سٹیک ہولڈرز کے درمیان مربوط کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔وفاقی وزیر نے پاکستان کی بحری معیشت کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور اس ضمن میں این آئی ایم اے کو بحری معشیت میں پیش رفت کے مشن کو حاصل کرنے میں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور اس بات پر زور دیا کہ باہمی تعاون کا وژن عالمی میری ٹائم ڈومین میں پاکستان کے موقف کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔