کراچی (نمائندہ خصوصی ) گلوبل عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق کی جانب سے قوم کی بیٹی ڈاکٹرعافیہ کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے پیش کی گئی قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرارداد کی متفقہ منظوری پر میں جماعت اسلامی کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ اور آزاد اراکین اسمبلی کی بھی تہہ دل سے مشکور ہوں۔انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی نے عافیہ کی رہائی کے لیے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرکے قوم کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے اس اہم موقع پر شہید ذوالفقار اور بے نظیر بھٹو کی سیاست کے جانشین بلاول بھٹو زرداری کی خاموشی پر حیرت اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ اگر بے نظیر بھٹو زندہ ہوتیں تو عافیہ کی قیدناحق اس قدر طویل نہ ہوتی اور وہ اپنے بچوں اور اہلخانہ کے ہمراہ اس وقت اپنے وطن میں موجود ہوتی۔ محمد فاروق نے قرارداد پیش کرنے کے بعد سندھ اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست پاکستان نے متعدد موقعوں پر ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی مدد کی ہے۔ افغانستان سے امریکی فوجوں کا محفوظ انخلاءپاکستان کی مدد سے ہی ممکن بنا تھا۔ حکومت پاکستان نے عافیہ کی رہائی کے لیے امریکی صدر کو جو خط لکھا ہے اب اس کے موثر(follow up) کی ضرورت ہے اور عافیہ کو امریکی عدالت میں دفاع کے قانونی حق سے بھی محروم رکھا گیا تھا۔ڈاکٹر فوزیہ نے ان حقائق سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ریاست پاکستان امریکہ کی مدد کرتی رہی ہے اس لیے عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی کے معاملے میں حکومت پاکستان کو کسی قسم کی کمزوری ظاہر نہیں کرنا چاہئے اور عافیہ کی وطن واپسی کے لیے تمام جماعتوں اور عوام کو حکومت کا ساتھ دینا چاہئے۔