اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ عمران خان نے واضح کہا کہ 26ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والوں نے پاکستان سے غداری کی ، 8فروری کو الیکشن چوری نہ ہوتا تو 26ویں ترمیم نہیں ہوسکتی تھی، بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں وہ پارٹی اجلاس نہیں بلائیں گی، اگرکوئی مشورہ دیں گی تو غور کیا جائے گا۔انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی گزشتہ ملاقات میں داڑھی بڑھی ہوئی تھی، لیکن آج وہ کلین شیو تھے، عمران خان نے عدالت اور صحافیوں کوبتایا کہ دو ہفتے انہیں اس حالت میں رکھا گیا جیسے جانوروں کو بھی نہیں رکھا جاتا، ان کی بجلی بند رکھی گئی، دس دن ان کو ایک منٹ کیلئے بھی سیل سے باہر نہیں نکلنے دیا گیا ۔اس کے بعدپھر ان کو صرف ڈیڑھ گھنٹے کیلئے باہر نکلنے دیا گیا، ان کو ورزش نہیں کرنے دی گئی۔ یہ ایک غیرانسانی رویہ تھا، بشریٰ بی بی سے بھی بات ہوئی وہ کہتی تھیں کہ جب نماز پڑھنے کیلئے بیٹھتی تو چھت سے چوہے گرتے تھے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا وہ ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ عمران خان نے پارٹی کو ہدایت کی کہ آپ لوگوں نے عدالتوں، ایوان میں اور سڑکوں ہر جگہ پر لڑنا ہے۔آئندہ چند دنوں میں پی ٹی آئی احتجاج کی لہر پورے ملک میں پھیلے گی۔ میڈیا غلط بات کرتا ہے کہ جب کہا جاتا ہے کہ اڈیالہ چلو تو ہم نے کوئی اڈیالہ کی دیواریں نہیں گرانی۔ ہم احتجاج کررہے ہیں، پشاور میں جلسہ ہوگا، صوبائی حکومتوں کو پیغام ہے کہ احتجاج میں رکاوٹ مت ڈالیں۔ میرے خیال میں دو تین لوگوں کے علاوہ کے کوئی بھی نہیں ٹوٹا ، سب پارٹی کے ساتھ ہیں۔شوکاز نوٹس ان لوگوں کو دیا گیا ہے جنہوں نے ووٹ نہیں ڈالا لیکن ان کا پارٹی سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا، شوکاز میں ان سے یہی پوچھا گیا ہے۔ کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی، جو بھی فیصلہ ہوگا وہ سب کو بتایا جائے گا۔ جن لوگوں نے ووٹ ڈالا اور جن سے رابطہ منقطع ہوا ہے، اس کو دیکھا جائے گا۔ ارکان کو خریدنے کی آفر تو تین ارب تک گئی، لیکن ہمارے ارکان ثابت قدم رہے، یہی ہمارے فخر والی بات ہے۔سلمان اکرم راجا نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں وہ پارٹی اجلاس نہیں بلائیں گی، آج عمران خان کی بہنوں کی ملاقات بھی ہوئی ، ان کی گفتگو سیاسی نہیں بلکہ خاندانی اور بہن بھائیوں والی تھی۔ بشریٰ بی بی کا کوئی مشورہ ہوگا تو غور کیا جائے گا لیکن پارٹی کا ان کی قیادت میں چلنا ایسا کچھ نہیں ہے۔ 8فروری کو الیکشن چوری نہ ہوتا تو 26ویں ترمیم نہیں ہوسکتی تھی، عمران خان نے واضح کہا کہ جس نے 26ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دیا اس نے پاکستان کے ساتھ غداری کی ہے۔