اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینئر وکیل سردار لطیف کھوسہ نے منگل کو دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نومبر میں جیل سے باہر آسکتے ہیںباخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کھوسہ نے کسی بھی ڈیل کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کو عدلیہ سے ریلیف ملے گا.آئندہ امریکی صدارتی انتخابات پر تبصرہ کرتے ہوئے کھوسہ نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے بانی کی رہائی کا معاملہ آئندہ امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہو سکتا ہے کھوسہ نے مشورہ دیا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ جیت جاتے ہیں تو یہ سیاسی منظر نامے کو پی ٹی آئی کے بانی کے حق میں بدل سکتا ہےکھوسہ نے الزام لگایا کہ امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو نے سازش کے ذریعے عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے میں کردار ادا کیاایک تنقیدی تنقید میں، کھوسہ نے کہا کہ حکومت کے اقدامات اپنے لیے چیلنجز پیدا کر رہے ہیں اور دلیل دی کہ ریاست کے تین ستونوں میں سے ایک کو انتظامیہ کے ماتحت کر دیا گیا ہے جس سے حکمرانی کمزور ہو رہی ہے۔انہوں نے مزید واضح کیا کہ جوڈیشل کمیشن میں ان کی شمولیت کا مقصد نظام کے اندر سے وکالت کرنا ہے اور یہ 26ویں ترمیم کو قبول کرنے کا اشارہ نہیں دیتا۔24 اکتوبر کو 62 امریکی ارکانِ کانگریس نے صدر جو بائیڈن سے پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کی وکالت کرنے کا مطالبہ کیا.اپنے خط میں ممتاز مسلم ارکان الہان عمر اور راشدہ طلیب سمیت کانگریس کے ارکان نے بائیڈن انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی حفاظت کے حوالے سے پاکستانی حکام سے یقین دہانیاں طلب کریںانہوں نے یہ بھی درخواست کی کہ امریکی سفارت کار پی ٹی آئی رہنما سے جیل میں ملاقات کریں اور اس بات پر زور دیا کہ امریکی پالیسی کو پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر توجہ دینی چاہیے