کراچی( نمائندہ خصوصی ) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اپنی سابقہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس ملک کو دوبارہ توڑنے کی سازش کر رہی ہے پاکستان پیپلزپارٹی کے خمیر میں پاکستان کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا ہے، ان کے بڑوں نے بھی یہی کیا تھا اور اب ان کی نئی نسل بھی اسی راستے پر گامزن ہے۔ ظلم کی انتہا ہے کہ انسانوں سے جینے کا حق چھین لیا گیا ہے اور تمام ظلم اور بربریت کے سامنے ریاست کا کوئی بھی ادارہ کردار ادا کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ پاکستان کے ریاستی ادارے اور سربراہ چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعظم شہباز شریف اور نہ کوئی اور ادارہ پیپلز پارٹی کی دہشت گردی کو روکنے کیلئے تیار ہے۔ شہباز شریف کی حکومت دو سیٹوں کی مرہون منت ہے۔ اس صورتحال کا بھرپور فائدہ اٹھا رہی ہے۔ جس کا خمیازہ کراچی حیدر آباد اور شہری سندھ کی عوام بھگت رہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے 14 سالہ حکمرانی میں پاکستان کے معاشی حب کراچی کو پینے کا ایک اضافی قطرہ پانی نہیں دیا گیا بلکہ جو پانی آتا تھا وہ بھی ہائیڈرنٹس بنا کر چوری کر کے عوام کو ہی اربوں روپے ک فروخت کیا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں بلدیاتی امیدوران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ اپنی نسلوں کو خاموشی سے دفنانے کے بجائے پاک سرزمین پارٹی نے پیپلز پارٹی کی جمہوری دہشتگردی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بننے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں دنیا نے دیکھا کہ ڈاکو، پولیس اور صوبائی الیکشن کمیشن کے اہلکار مل کر پیپلز پارٹی کے لیے ٹھپے لگاتے رہے۔ ریاست کو اگر ہماری فکر نہیں ہے تو خود اپنے حقوق کی جدوجہد کریں گے۔ اگر عوام پیپلز پارٹی کے ظلم کے سامنے کھڑے ہوگئے تو پھر جو کچھ ہوگا ریاست اور ریاستی ادارے اسکے زمہ دار ہونگے۔ کراچی اور حیدرآباد کی عوام کے پاس پی ایس پی کے علاؤہ کوئی دوسرا آپشن نہیں۔