اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )چھاتی کے کینسر کے خلاف عالمی دن کے موقع پر، ہم چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگاہی بڑھانے بالخصوص خواتین میں اس کی بروقت تشخیص و علاج کی ضرورت پر زور دینے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ شامل ہیں۔ چھاتی کا کینسر دنیا بھر میں خواتین کو سب سے ذیادہ متاثر کرنے والا کینسر ہے اور افسوسناک بات یہ ہے کہ زیادہ تر اموات کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں ہوتی ہیں۔ہمارے ملک کو چھاتی کے کینسر کی تشخیص اور علاج کی سہولیات کی دستیابی میں اہم چیلنجز کا سامنا ہے۔ تاہم، ہم جلد تشخیص اور مؤثر علاج سے اس کا مقابلہ کر سکتے ہیں، کیونکہ اگر چھاتی کے کینسر کی ابتدائی مراحل میں تشخیص ہو جائے تو مستقل صحت یاب ہونے کا 98 فیصد امکان ہوتا ہے۔آگاہی بڑھانے کے لیے وقف کوششوں کے ساتھ، خواتین کو باقاعدہ خود معائنہ کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے، ہم نے چھاتی کے کینسر کے ابتدائی مرحلے کے کیسز کی رپورٹنگ میں اضافہ دیکھا ہے، جو خوش آئند پیشرفت ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ میڈیا اس سلسلے میں آگاہی بڑھانے کے حوالے سے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔میں تمام اسٹیک ہولڈرز بالخصوص میڈیا سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس بیماری کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے قومی سطح پر ایک جامع اور مربوط آگاہی مہم کے لیے کوششیں مزید تیز کریں۔مجھے یقین ہے کہ اپنی کوششوں سے ہم پاکستان میں چھاتی کے کینسر سے ہونے والی اموات کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں اور تمام خواتین کے لیے صحت مند مستقبل کی امید فراہم کر سکتے ہیں۔