اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):پاکستان مسلم لیگ ن کے راہنما سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ایکٹ آف پارلیمنٹ کسی ادارے کے فیصلے سے بڑا ہوتا ہے، قانون سازی کے وقت سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہمیں اعتراض ہے۔ اتفاق رائے کے لئے آئینی ترامیم پر بات چیت میں تمام سیاسی جماعتوں کو شامل کیا گیا ہے۔ وہ جمعہ کی شام پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی جیسی فسادی اور انتشاری اپوزیشن کے باوجود حکومت نے اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر پی ٹی آئی کو بھی آئینی ترامیم کے لئے مشاورت کا حصہ بنایا ہے، پی ٹی آئی ہماری بات چیت کی کوشش کو کبھی ہماری کمزوری قرار دیتی ہے اور کبھی یہ ترامیم کو این آر او کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ بات آخر کا راڈیالہ جیل راولپنڈی پہنچ جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم سے بہتری آئے گی، حکومت اور اتحادی جماعتوں کے پاس آئینی ترامیم کے لئے عددی اکثریت حاصل ہے صرف اتفاق رائے کے لئے بات چیت کو ترجیح دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے ایک اور وضاحت آگئی ہے، وضاحت پر وضاحت چیزوں کو متنازعہ بنا دیتی ہے۔