اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے بینظیر کفالت پروگرام کی سہ ماہی ادائیگی کے دوران کیے گئے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار سے ان کے دفتر میں ملاقات کے دوران کیا۔ملاقات کے دوران سینیٹر روبینہ خالد نے بینظیر کفالت پروگرام کی سہ ماہی ادائیگی کے دوران سیکیورٹی انتظامات پر صوبائی وزیر قانون کا شکریہ ادا کیا۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ صوبہ سندھ میں 25 لاکھ سے زائد مستحق خواتین کو مناسب سیکورٹی فراہم کی گئی ہے تاکہ ادائیگیوں کو واضح اور شفاف انداز میں یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ادائیگی کا عمل صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر باوقار اور شفاف طریقے سے جاری ہے۔چیئرپرسن نے صوبائی وزیر قانون سے سہ ماہی وظیفوں کی تقسیم کے دوران مزید خواتین پولیس افسران تعینات کرنے کی بھی درخواست کی تاکہ شفافیت کے اعلی معیار کو برقرار رکھا جاسکے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام پر جھوٹے سروے یا ادائیگیوں کا دعوی کرکے عوام کو دھوکہ دینے والوں کے خلاف پولیس کے ساتھ مل کر مشترکہ کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار نے چیئرپرسن بی آئی ایس پی کو ان کوششوں میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ڈی آئی جی فدا حسین مستوئی اور ڈی جی سندھ بی آئی ایس پی ذوالفقار علی شاہ بینظیر کفالت پروگرام کے تحت آئندہ سہ ماہی وظیفوں کی تقسیم کے حوالے سے لائحہ عمل مرتب کریں گے۔