کراچی (نمائندہ خصوصی) ڈاکٹر عافیہ کی امریکی جیل سے رہائی کے لیے سرگرم ان کے وکیل کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ پاکستان آنے کے بعدواپس امریکہ روانہ ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے حکومت پاکستان کا امریکی انتظامیہ کے نام خط انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ جس کے وہ تاحال منتظر ہیں۔ 18 اکتوبر جمعہ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں انتہائی اہم سماعت ہوگی ۔ واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں فاضل اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دلایا تھا کہ حکومت کو ایمیکس بریف (amicus brief) پر دستخط کرنے پر اصولی طور پر کوئی اعتراض نہیں ہے اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی عدالت میں سماعت کے موقع پر مسٹر اسمتھ کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔فاضل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ حکومت مسٹر اسمتھ کی طرف سے دائر کی گئی معافی کی درخواست(clemency) کے ساتھ معافی کی اپنی درخواست دائر کرے گی۔ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے امریکہ میں کلائیو اسمتھ نے کوششوں کو پہلے ہی تیز کردیا ہے اور وہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے کردار کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ عافیہ کی سزاکی معافی کے لیے ان کے سپورٹرز کوامریکی صدر جو بائیڈن کو اس ایڈریس: وائٹ ہاو ¿س، 1600 پنسلوانیا ایونیو، N.W. واشنگٹن، ڈی سی 20500 پر نہایت ہی شائستہ خط لکھنا چاہیے۔ کلائیو اسمتھ نے امید ظاہر کی ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے اسلام آباد سے انہیں مطلوبہ مدد حاصل ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ کلائیو اسمتھ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ”عافیہ کی رہائی کی چابی اسلام آباد میں رکھی ہوئی ہے“۔