اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):پاکستان اور چین کے وزراء اعظم نے بنیادی نوعیت کے تمام امور پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملک علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور اور کثیر الجہتی فورمز پر قریبی مشاورت جاری رکھیں گے جبکہ دونوں رہنمائوں نے پاکستان میں چینی سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔پیر کووزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف اور چین کے وزیراعظم لی چیانگ کے درمیان وزیراعظم ہائوس اسلام آباد میں وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔ملاقات کے دوران، دونوں رہنمائوں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت کی۔ دونوں رہنمائوں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ باہمی اعتماد اور مشترکہ اصولوں پر مبنی پاک چین سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو وقت کے ساتھ مزید تقویت مل رہی ہے۔دونوں رہنمائوں نے بنیادی نوعیت کے تمام امور پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) فیز 2 کی اعلیٰ معیار پر ترقی کے لیے عزم کا اظہار کیا۔انہوں نے باہمی سود مند اور پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے صنعت، زراعت کی جدیدیت، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت تمام جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔دونوں رہنمائوں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سی پیک کے تحت تعاون ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں چینی باشندوں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا یقین دلایا۔ دونوں فریقین نے اعلیٰ سطح کے روابط کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا جس میں دو طرفہ تعاون کے تمام شعبوں کو مضبوط کرنا شامل ہے۔ملاقات میں چینی صنعت کی پاکستان میں ری لوکیشن کے حوالے سے بات چیت ہوئی اور پاکستان میں چینی سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان اور چین علاقائی اور عالمی اہمیت کے مسائل اور کثیر الجہتی فورمز پر بھی قریبی مشاورت جاری رکھیں گے۔