ممبئی ۔(نمائندہ خصوصی):مہاراشٹر کے سابق وزیر اور اجیت پوار کی این سی پی کے رہنما بابا صدیق کے قتل میں بدنام بھارتی گینگسٹر بشنوئی گروپ کے ملوث ہو نے کا انکشاف ہو ا ہے۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق بابا صدیق کو ہفتہ کی شام ممبئی میں تین حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا ۔ پولیس نے حملے کے سلسلے میں 2 افراد کرنیل سنگھ اور دھرم راج کشیپ کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران دونوں نے مبینہ طور پر لارنس بشنوئی گینگ کے رکن ہونے کا اعتراف کیا۔واضح رہے کہ بشنوئی گینگ بھارت کے معروف پنجابی گلو کار سدھو موسے والا کے قتل میں بھی ملوث تھا۔ اس قتل کی ساز ش کا الزام گینگ کے 33 سالہ سربراہ لارنس بشنوئی پر عائد کیا گیا ہے جو اس وقت بھی جیل میں قید ہیں اور سنگین نوعیت کے 50 کے قریب فوجداری مقدمات کا سامناکر رہے ہیں۔ان پر بالی وڈ سٹار سلمان خان کو دھمکیاں دینے کا بھی الزام ہے۔بھارتی پولیس کا دعویٰ ہے کہ لارنس بشنوئی اپنی زیادہ تر کارروائیاں جیل کے اندر ہی سے انجام دیتے ہیں ۔ پولیس کے مطابق لارنس بشنوئی کے گینگ کے ارکان کی تعداد تقریباً 700 ہے ۔ مبینہ طور پر یہ گینگ کینیڈا سے چلایا جاتا ہے اور اسے چلانے والے گینگسٹر کا نام گولڈی برار ہے۔