اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی):پاکستان ریلوے نےگزشتہ پانچ سالوں کے دوران بدعنوانی پر قابو پانے کی کوششوں کے تحت97 سے زائد اہلکاروں کو بدعنوانی کے الزامات پر ذمہ دار ٹھہرایا اور جرمانے عائد کئے۔ وزارت کے ایک اہلکار نے اے پی پی کو بتایا کہ پاکستان ریلوے میں بدعنوانی پر قابو پانے کے لیے کئی اقدامات کئے جا رہے ہیں جن میں ٹکٹ وینڈنگ مشینیں متعارف کرانا اور بلیک مارکیٹنگ سے بچنے کے لیے ٹکٹوں کی آن لائن بکنگ شامل ہے۔اہلکار نے کہا کہ پاکستان ریلوے نے کسی بھی بے ضابطگی پر نظر رکھنے اور ادارے میں عملے کی حاضری کو چیک کرنے کے لیے ایک ٹاسک ٹیم قائم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سپیشل ٹکٹ ایگزامینرز (ایس ٹی ایز) گروپوں اور افسران کے ذریعے بغیر ٹکٹ مہم روزانہ کی بنیاد پر ڈویژنوں میں چلائی جا رہی ہے تاکہ ایسے مسافروں کو چیک کیا جا سکے اور ان سے جرمانہ وصول کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ "پنشن کی ادائیگی آن لائن بینکنگ سسٹم کے ذریعے کی جا رہی ہے تاکہ پنشنرز کی سہولت کے ساتھ ساتھ محکمہ سے گھوسٹ پنشنرز کو ختم کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ تمام نیلامی شفاف طریقے سے نامزد کمیٹی کے ذریعے ہوتی ہے اور جمع کی گئی رقم متعلقہ ڈویژنل اکاؤنٹس آفیسرز کے ذریعے تصدیق شدہ سی ڈی آر کے ذریعے وصول کی جاتی ہے۔اہلکار نے کہا کہ عملے، پنشنرز اور عوام کی شکایات کو دور کرنے کے لیے ای کچہری اور کھلی کچہری ماہانہ بنیادوں پر منعقد کی جاتی ہیںانہوں نے کہا کہ بدعنوانی پر قابو پانے، عوام اور ریلوے عملے کی طرف سے موصول ہونے والی کسی بھی شکایت کو حل کرنے کے لیے ویجی لینس دفاتر قائم کیے گئے ہیں۔اہلکار نے کہا کہ ملازمین کے تادیبی معاملات کو بروقت نمٹانے کو یقینی بنانے کے لیے کارکردگی کا باقاعدہ جائزہ اجلاس منعقد کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلویز کے تمام محکموں سے فوکل پرسنز کو نامزد کیا گیا ہے تاکہ پرائم منسٹرز پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ (پی ایم ڈی یو) کے ذریعے رپورٹ ہونے والی شکایات کو فوری طور پر حل کیا جا سکے۔