لاہور۔(نمائندہ خصوصی):گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے مثبت اقدامات کی بدولت ملک سفارتی تنہائی سے نکل رہا ہے،شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہی اجلاس کاپاکستان میں انعقاد خوش آئند ہے ، پی ٹی آئی کوسیاسی مقاصد سے بالاتر ہو کر ملکی مفاد میں15 اکتوبر کو اسلام آباد ڈی چوک پر اپنا احتجاج موخر کرنا چاہیے، پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں ایک اچھی اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہیے،وائس چانسلرز تقرریوں کے حوالے سے پنجاب حکومت سے کوئی اختلاف نہیں ،ہم اپنی اتحادی حکومت کو عدم استحکام میں نہیں ڈالنا چاہتے،صدرمملکت آصف علی زرداری تمام سیاسی جماعتوں کو ایک میز پر بٹھانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے ۔اتوار کو یہاں اے پی پی کے ساتھ ایک انٹرویو میں سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ 9 ممالک کے وزرائے اعظم 15 اور 16 اکتوبر کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آئیں گے، جو ملک کے لیے ایک خوش آئند بات ہے، اس حوالے سے تمام سیاسی قوتوں کو ملک کا مثبت امیج پیش کرنے کے لیے مل جل کر کام کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی قوت ہے لیکن
جب قومی وقار کی بات ہو تو ہمیں سیاست چھوڑ دینی چاہیے، ذاتی ایجنڈے سے بالاتر ہو کر صرف اور صرف ملکی مفادات کو مقدم رکھنا چاہیے۔ گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی ایک ہفتے کے لیے اپنا احتجاج ختم کر دے تو کوئی بڑی بات نہیں ہوگی، پی ٹی آئی کی قیادت کو سمجھنا چاہیے کہ ضد کی سیاست انہیں ایسی جگہ لے آئی ہے جہاں ایک غلط قدم ان کی جارحانہ سیاست کے لیے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔انہوں نے پی ٹی آئی قیادت سے اپیل کی کہ وہ مذاکرات کا راستہ اپنائیں اور ملک کو آگے بڑھانے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ شفاف اور آزاد انتخابات جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے ضروری ہیں، یہ صرف ایک آزاد، غیر جانبدار اور منصفانہ انتخابی کمیشن کے ذریعے ہی ممکن ہیں تاکہ کوئی بھی پارٹی انتخابات کے نتائج پر اعتراض نہ کر سکے۔ گورنر پنجاب نے کہا عام انتخابات ختم ہو چکے ، پی ٹی آئی کو اب پارلیمنٹ میں ایک اچھی اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہیے، میں ان کی نیک نیتی پر مبنی اپوزیشن کے کردار کو سراہوں گا۔ایس سی او سربراہی اجلاس کے بارے میں گورنر پنجاب نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ یہ اجلاس پاکستان کی صدارت میں ہو اور ملک سفارتی تنہائی سے نکل رہا ہے۔انہوں نے سابقہ پی ٹی آئی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کچھ سال پہلے ایک خودپسند شخص نے پاکستان کو تنہائی میں دھکیل دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک اچھی علامت ہے کہ دوست ممالک نے کئی سالوں بعد پاکستان کا رخ کیا ہے اور ایس سی او سربراہی اجلاس دنیا کی توجہ حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے۔ملکی زراعت کے بارے میں گورنر پنجاب نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ پاکستان کوزرعی ملک ہونے کے باوجود خوراک کی اشیاء درآمد کرنی پڑرہی ہیں، حکومت کو کسانوں کے مسائل پر توجہ دینا چاہیے تاکہ معیشت بہتر ہو،موجودہ حکومت کی مثبت پالیسیوں کی بدولت صورتحال میں بہتری آرہی ہے۔پبلک یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرریوں بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وائس چانسلرز کی تقرریوں کے حوالے سے پنجاب حکومت سے کوئی اختلاف نہیں ہے، ہم اپنی اتحادی حکومت کو عدم استحکام میں نہیں ڈالنا چاہتے،میں چاہتا ہوں کہ پنجاب حکومت کامیاب ہو ، میرا موقف ہے کہ تعلیمی اداروں میں صحیح قیادت کے انتخاب کو مدنظر رکھنا چاہیے کیونکہ اعلی تعلیمی اداروں میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے یہ نہایت ضروری ہے۔ایک سوال پر سردار سلیم حیدر خان نے صدرمملکت آصف علی زرداری کی تعریف کی کہ انہوں نے اختلافات کے باوجود اتحادی حکومت کی کامیابی کے لیے اہم کردار ادا کیا، آئندہ بھی وسیع تر قومی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے صدرمملکت تمام سیاسی قوتوں کو ایک میز پر بٹھانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے ۔