اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کراچی،لاہور،اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ سمیت ملک بھر سے 47 ہزار مرد اور 7 ہزار خواتین ارکان کے آن لائن اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی کی حق دو عوام کو تحریک کا مقصد عوام کو حق دلانا ہے،جب تک راولپنڈی معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہوگا جہدوجہد جاری رہے گی،حکومت کو ہر صورت بجلی کے بلوں میں کمی لانا ہو گی،مزید آئی پی پیپز کے معاہدوں کو ختم کر کے عوام کو ریلیف دینا ہو گا۔جماعت اسلامی کی ممبرشپ مہم میں عوام کی بڑے پیمانے پر دلچسپی خوش آئندہ ہے،جماعت اسلامی کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں،عوام جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کرکے پُرامن مزاحمتی تحریک کا حصہ بنیں،جماعت اسلامی ملک بھر میں اپنے ہی پلیٹ فارم سے سیاسی سرگرمیاں کرے گی،عوامی تحریک ہو یا کوئی مؤقف ہو یاتحریک چلانا ہو جماعت اسلامی اپنے ہی پلیٹ فارم سے سیاسی مزاحمت کرے گی،ہم ضرورت کے مطابق مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی سمیت تمام پارٹیوں کے پاس جائیں گے اور ملاقاتیں بھی جاری رکھیں گے،جماعت اسلامی اپنی پالیسی کے مطابق انتخابات میں کسی بھی پارٹی سے کوئی الائنس نہیں کرے گی۔علاوہ ازیں امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے تحت دوروزہ ”ٹیکنوفیسٹ پاکستان“کے آخری روز اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بد قسمتی سے نوجوان طبقے میں مایوسی کو عام کیا جارہا ہے اور نوجوان طبقے کو بدظن کیا جارہا ہے، جماعت اسلامی اور الخدمت مل کر عوام کو مایوس کرنے والوں کے خلاف زبردست جدوجہد کرے گی اور ایسے تمام لوگوں سے جان چھڑائیں گے جنہوں نے پاکستان کے یوتھ کو مایوس کیا ہوا ہے،ملک میں اس وقت خاندانوں، وڈیروں اور جاگیرداروں پر مشتمل پارٹیاں موجود ہیں۔ڈیموکریسی کی نرسری طلبہ یونین ہے،طلبہ یونین آئینی و جمہوری حق ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ طلبہ یونین کو فوری بحال کیا جائے اور انتخابات کروائے جائیں۔آمر وڈکیٹر نے طلبہ یونین پر پابندی لگائی تھی لیکن اب تو برائے نام جمہوریت پسند پارٹی مسلط ہیں۔نام نہاد جمہوریت پسند پارٹیاں طلبہ یونین کے انتخابات کیوں نہیں کرواتی؟جس ملک میں 65فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہو اس کی آئی ٹی کے سیکٹر میں ایکسپورٹ 3بلین ڈالر کچھ بھی نہیں ہے۔:ہمیں اپنے نوجوانوں کو آئی ٹی کے میدان میں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔انٹرنیٹ آہستہ کرنے اور مختلف پلیٹ فارم بلاک کرنے کی وجہ سے آئی ٹی سے وابستہ افراد پریشان ہیں۔عجیب بات ہے کہ حکمران انٹرنیٹ آہستہ کر کے اپنے ہی ملک کی ایکسپورٹ کم کرنے پہ تلے ہوئے ہیں۔حکومت وریاست کی ذمہ داری ہے کہ انٹرنیٹ کی سپیڈ بڑھائی جائے اور پلیٹ فارم کھولے جائیں۔جماعت اسلامی اور الخدمت نے بنوقابل کے تحت چہزار طلبہ و طالبات کو فری آئی ٹی کورسز کروائے ہیں۔جماعت اسلامی اور الخدمت کے تعاون سے بنوقابل سے کورسز کرنے والے ہزاروں طلبہ و طالبات کو جاب کے لیئے کمپنیوں سے انٹرویو بھی کروائے ہیں۔جماعت اسلامی اور الخدمت کے تحت پورے پاکستان میں 10لاکھ افراد کو آئی ٹی کے مختلف کورسز کروائیں گے۔پورے ملک کے اساتذہ کو بھی فری آئی ٹی کورسز کروائے جائیں گے جو طلبہ کو سکھائیں گے۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کا بجٹ 4سو ارب روپے کا ہے جو کم نہیں ہے۔سندھ کے تعلیم کا بجٹ عوام پر خرچ نہیں کیا جارہا ہے، سارا بجٹ وزراء آپس میں تقسیم کرلیتے ہیں۔تعلیم کاروبار نہیں جسے فروخت کیا جائے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو یکساں اور معیاری تعلیم فراہم کی جائے۔عوام کے ٹیکسوں کے پیسے حکمرانوں کے پاس موجود ہیں،ہمارے ہی پیسوں سے ہمیں تعلیم فراہم کی جائے۔جماعت اسلامی چوروں اور ڈاکوؤں سے عوام کا حق دلوارہی ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ اسلامی جمعیت طلبہ مبارکباد کی مستحق ہے جس نے نوجوان طلبہ و طالبات کے لیے ٹیکنوفیسٹ کا انعقاد کیا۔جو کام بڑی بڑی کمپنیاں کرتی ہیں وہی کام اسلامی جمعیت طلبہ نے بغیر کسی معاوضے اور کاروباری غرض کے کیا۔پاکستان میں 65فیصد طبقہ نوجوانوں پر مشتمل ہے،جنہیں آئی ٹی کے میدان میں لانے کی ضرورت ہے۔حکومت و ریاست کا کام ہے کہ وہ نوجوانوں کو سہولیات فراہم کرے جس سے نوجوان آگے بڑھیں۔پاکستان میں 40فیصد لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزاررہے ہیں، ان 40فیصد لوگوں کے لیے تعلیم کے مواقع نہیں ہیں،2کروڑ 62لاکھ بچے اسکول ہی نہیں جاتے،صرف35لاکھ بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کرپاتے ہیں۔ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ حکومت کی جانب سے آئی ٹی کی تعلیم مہیا کی جائے۔آنے والے دور میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا دور شروع ہوچکا ہے، ہمیں اس حوالے سے اپنے نوجوانوں کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔انجینئرنگ کے تمام شعبوں میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے پروگرام کی ضرورت ہوتی ہے۔ہمارے تعلیمی اداروں میں شروع سے ہی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی تعلیم فراہم کرنی چاہیئے۔اسلامی جمعیت طلبہ تعلیمی میدان میں ہمیشہ سے مثبت کردار ادا کررہی ہے۔اسلامی جمعیت طلبہ تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کے میدان میں بھی فعال کردار ادا کررہی ہے۔اسلامی جمعیت طلبہ نے ہمیشہ اسلامی تحریک کا ہر اول دستہ بن کر دکھایا ہے۔جمعیت نے ہمیشہ یکساں اور معیاری تعلیم کے لیے آواز بلند کی ہے لیکن غریب اور مڈل کلاس کے لیے الگ تعلیم اور امیر طبقے سے وابستہ افرا دکے لیے الگ تعلیم ہے۔مڈل کلاس سے وابستہ افراد اپنی جائیدادیں فروخت کر کے تعلیم دلوانے پر مجبور ہیں۔اسلامی جمعیت طلبہ اور جماعت اسلامی عوام کی ترجمان آواز ہے۔ایجوکیشن کا بجٹ فیڈرل حکومت کے پاس ہوتا ہے۔اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناطم اعلیٰ حسن بلال ہاشمی نے کہا ہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے جنہوں نے پاکستان کی یوتھ کو صلاحیت دکھانے کے لیے ایونٹس کا انعقاد کیاجوکہ شہر کراچی پاکستان کی یوتھ کو امید کا پیفام دینے والا ہے۔اسلامی جمعیت کے کارکنان کا مقصد اپنی ذات سے بالاتر ہوکر ملت کی تعمیر کرنا ہے۔کارکنان زندگی کے ہر شعبہ میں اپنی صلاحیت کو نکھارنے میں مصروف ہیں۔یہ اپنے آپ کو امت اور ملت کے لیے کرتے ہیں۔شہر کراچی کے طول و عرض میں تمام تعلیمی اداروں سے طالب علموں کو جمع کر کے زبردست ایونٹ منعقد کیا۔انہوں نے پیغام دیا ہے کہ پاکستان ہمارا مستقبل ہے، ہم پاکستان کو ہی سنواریں گے۔کارکنان پر عزم ہے کہ ہم ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔ہمیں ملک کی ترقی طلبہ و طالبات سے ہی ممکن ہوسکے گی،ہمیں مل کر ملک کو ترقی کی طرف گامزن کرنا ہوگا۔اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان علم و تحقیق اور کریکٹر کے میدان میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔اسلام کے پرچم تلے پاکستان کے یوتھ متحد و متفق ہیں اور پاکستان کے مستبقل کا تعین کریں گے۔پاکستان کے یوتھ انسانیت کی خدمت کا عزم لیے موجود ہیں اور یہی پاکستان کے مستقبل کو روشن بنائیں گے۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ سندھ عمیر شامل لاکھونے کہاکہ اسلامی جمعیت طلبہ مبارکباد کی مستحق ہے جس نے شاندار تقریب کا انعقاد کیا۔اسلامی جمعیت طلبہ نے جماعت اسلامی اور الخدمت کے تحت ٹیکنو فیسٹ کا انعقاد کیا ہے۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی حافظ آبش صدیقی نے کہاکہ کراچی کے طلبہ و طالبات کو اندھیروں اور مایوسی سے نکالنے کے لیے ٹینکو فیسٹ کا موقع فراہم کیا ہے۔باصلاحیت طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد موجود ہے لیکن انہیں مواقع میسر نہیں ہیں۔ہم نے ٹینکو فیسٹ پاکستان کا پروگرام منعقد کیا تو ہزاروں نوجوان طلبہ و طالبات نے رابطہ کیا اور شرکت کی۔اس طرح کے ایونٹس حکومتی سطح پر منعقد ہونے چاہیے تاکہ طلباء کی حوصلہ افزائی ہوسکے اور اپنی صلاحیت نکھارسکیں۔جماعت اسلامی اور الخدمت کے شکرگزار ہیں جنہوں نے ہماری سرپرستی اور معاونت کی۔