اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)تجزیہ کاروں نے سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح کے دورے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی وفد کا دورہ دونوں ملکوں کے لئے سرمایہ کاری کے شعبے میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا اور دوطرفہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ معروف تجزیہ کار ڈاکٹر فاروق عادل نے پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہو ئے سعودی وفد کے حالیہ دورہ پاکستان کو گیم چینجر قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ اس دورے سے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کی امید پیدا ہوئی ہے۔ سعودی وفد پاکستان میں سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں کے معاہدوں پر دستخط کرے گا جو دوطرفہ اقتصادی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا، سعودی عرب کی مدد سے پاکستان کا معاشی مستقبل روشن نظر آتا ہے۔ پاکستان اپنے بیرونی مالیاتی ذرائع کو متنوع بنانے کی کوشش کر رہا ہے جس سے معاشی چیلنجوں کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔ٍانہوں نے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے پاکستانی معیشت کو مزید فروغ ملنے کی توقع ہے جو افراط زر اور قرضوں کے بھاری بوجھ سے دوچار ہے۔تجزیہ کار آغا اقرار ہارون نے مزید کہا کہ سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری کے حالیہ دورہ پاکستان نے یقینا ملک کے معاشی مستقبل کو روشن کیا ہے اور یہ شراکت داری گیم چینجر ہو گی، سعودی عرب مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا عزم رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دیرینہ اور مضبوط تعلقات ہیں، پاکستان سعودی عرب اور دیگر برادر ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات اور تعاون بڑھانے کے لئےپرعزم ہے۔ معروف تجزیہ کار رشید صافی نے بھی سعودی وفد کے دورہ پاکستان کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ حالیہ دورے سے پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کا جائزہ لیا جائے گا اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ سعودی وفد کے دورے سے پاکستان کے معاشی مستقبل کو مزید مستحکم کرنے کی توقع ہے ، ملکی معیشت مستحکم اور بہتری کی طرف گامزن ہے، موجودہ حکومت اب اپنی توجہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر مرکوز کر رہی ہے جس کا مقصد پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے ایک پرکشش ماحول فراہم کرنا ہے۔