اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان سعودی بزنس فورم میں ہونے والی نتیجہ خیز بات چیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی اور سعودی کاروباری برادریوں کے درمیان بات چیت نے نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی ہے ،انہوں نے سعودی عرب کو پاکستان کے ایوی ایشن کے شعبے خصوصاً پاکستان کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب بھی دی اور سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت بالخصوص علاقائی اور عالمی چیلنجز کے اور وژن 2030 کی حمایت سمیت دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔جمعرات کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے سعودی عرب کے وزی برائے سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا ۔ سعودی وزیر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں جو ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ سعودی وزیر کا یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے شعبوں میں وسیع تر تعاون مزید مضبوط ہو گا۔وزیراعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری کو ہلال پاکستان ایوارڈ ملنے پر مبارکباد پیش کی جو پاکستان سعودی تعلقات کو آگے بڑھانے میں ان کی شاندار خدمات کا اعتراف ہے۔ وزیراعظم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پاکستان سعودی بزنس فورم میں ہونے والی نتیجہ خیز بات چیت پر خوشی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ
پاکستانی اور سعودی کاروباری برادریوں کے درمیان بات چیت نے نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی ہے، پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو گہرا کرنے کے لئے سعودی عرب کے عزم کو اجاگر کیا ہے۔وزیراعظم نے سعودی عرب کے اپنے حالیہ دوروں اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کا ذکر کیا اور کہا کہ سعودی وزیر کا یہ دورہ چھ ماہ کے اندر تیسرے اعلیٰ سطحی دورہ ہے جو دو طرفہ تعلقات میں بڑھتی ہوئی رفتار کا ثبوت ہے۔ وزیراعظم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی ) کے ذریعے ہونے والی پیشرفت پر بھی روشنی ڈالی جو پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔وزیراعظم نے سعودی وزیر کو حکومت کے نجکاری پروگرام سے آگاہ کیا اور سعودی عرب کو پاکستان کے ایوی ایشن کے شعبے خصوصاً پاکستان کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ میں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی۔وزیراعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت بالخصوص علاقائی اور عالمی چیلنجز کے حوالے سے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے سعودی عرب کے وژن 2030 کی حمایت سمیت دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں فلسطین، کشمیر اور اسلامو فوبیا جیسے معاملات پر سعودی عرب کے موقف کے حوالے سے سعودی عرب کی قیادت کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستانی تارکین وطن دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار کر رہے ہیں۔سعودی وزیر سرمایہ کاری نے پاکستان میں خاص طور پر کان کنی، زراعت، فوڈ سکیورٹی، انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو میں اضافے کے حوالے سے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج جن 27 مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہو رہے ہیں یہ سفر کا محض ایک آغاز ہے۔ملاقات میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اور وفاقی وزیر بھی موجود تھے۔