لاہور ( بیورو رپورٹ)بولان میں ریلوے پُل کی تعمیر مکمل، ٹرائل کیا جارہا ہے، 11 اکتوبر سے جعفر ایکسپریس دوبارہ سے چلے گی۔ پچھلے سال کی ریکارڈ آمدن اور ریلوے کی کارکردگی دیکھتے ہوئے حکومت نے اس سال 109 ارب کا ٹارگٹ دیا، آن ٹریک ہیں، ہدف کامیابی سے حاصل کریں گے۔ آہستہ آہستہ ساری ٹرینیں رابطہ ایپلیکیشن پر منتقل کر دیں گے۔ سیپ سسٹم کو رول بیک نہیں کریں گے، دنیا آٹومیشن پر جا رہی ہے، ہمیں بھی بیسٹ پریکٹسز کو اپنانا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار چیف ایگزیکٹو افسر پاکستان ریلویز عامر علی بلوچ نے ای کچہری میں مسافروں اور عوام الناس کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔چیف ایگزیکٹو افسر پاکستان ریلویز نے کہا کہ مسافروں میں گرین لائن کی بہت پذیرائی ہوئی، فروری تک دو مزید ٹرینوں کو گرین لائن کی طرز پر اپ گریڈ کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رحمان بابا ایکسپریس نوشہرہ پہنچنے سے پہلے ہی بھر جاتی ہے، اتنی مقبول ٹرین کا روٹ تبدیل نہیں کر سکتے۔عامر بلوچ نے کہا کہ بہاولنگر سمہ سٹہ سیکشن کی بحالی کا پی سی ون بنا دیا ہے، وسائل کی دستیابی پر ڈی جی خان سیکشن کی بحالی بھی کریں گے۔چیف ایگزیکٹو افسر نے واٹس ایپ کے ذریعے شکایات کے اندراج کیلیے تجویز کو قابلِ عمل قرار دیتے ہوئے متعلقہ افسران کو اس کی فزیبلٹی کی ہدایت کی۔عامر بلوچ نے محراب پور پھاٹک کے قریب تجاوزات کی شکایت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انکروچمنٹ کے فوری خاتمے کی ہدایت کی۔ سیالکوٹ اسٹیشن پر پانی کی عدم موجودگی پر بھی متعلقہ ڈی ایس کو فوری طور پر ایکشن لینے کے احکامات جاری کیے گئے۔سی ای او نے کہا کہ آئندہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والی ٹرینوں میں بہتر صفائی، معیاری کھانا اور وائی فائی کے ساتھ سیکیورٹی کیمرے بھی لگے ہوں گے۔سی ای او ریلوے نے عوام ایکسپریس کا چکلالہ پر اسٹاپ فوری طور پر بحال کرنے کی ہدایت کی اور دوڑ ریلوے اسٹیشن کی فوری صفائی کا حکم بھی دیا۔انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون پر کام کے دوران ریلوے آپریشن میں تعطل نہیں آئے گا۔ سی ای او ریلوے نے تمام اسٹیشنز پر اشیائے خورونوش کی ریٹ لسٹ آویزاں کرنے کی ہدایات بھی کیں۔عامر بلوچ نے کہا کہ پچھلے مالی سال 8 ملین ٹن سامان کی ترسیل ریلوے کے ذریعے کی گئی، یہ تجارتی کمیونٹی کا ہم پر اعتماد کا اظہار ہے۔ اس سال فریٹ سیکٹر سے آمدن میں ریکارڈ اضافہ کریں گے۔ای کچہری کو پندرہ ہزار سے زیادہ اکاؤنٹس نے دیکھا اور چھ ہزار سے زائد کمنٹس کیے