اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی)وزارت داخلہ نے پشتون تحفظ موومنٹ ( پی ٹی ایم) پر پابندی کے بعد ان کی تین روزہ منصوبہ بندی کی تفصیلات جاری کر د ی ہیں ، کالعدم تنظیم نے11 اکتوبر کو پشتون قومی عدالت اور تین روزہ پشتون قومی جرگہ/عدالت کا انعقاد کر نا تھا ،ویب سائٹ اور سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارمز پر اس عدالت کی تشہیر کا عمل تیزی سے جاری تھا ۔ وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو فراہم کی گئی پی ٹی ایم کی تین روزہ منصوبہ بندی کی تفصیلات پر مبنی دستاویز کے مطابق شانگلہ ، شاور، شمالی وزیرستان ، درہ آدم خیل ، جانی خیل ، کوئٹہ ،درازندہ ، رزمک ، قلعہ سیف اللہ ، قلعہ عبداللہ ، وانا ،بنوں ، ژوب ، لکی مروت ، چمن ،وزیرستان ،باجوڑ کے علاقوں کے افغان پشتون برادری کے لئے 11 اکتوبر سے پشتون قومی عدالت لگانے کی منصوبہ بندی تھی ۔اس سرگرمی کے لئے باقاعدہ تین روزہ شیڈول تربیب دیا گیا ۔ کالعدم تنظیم پی ٹی ایم کی ویب سائٹ پر پشتون قومی عدالت کا باقاعدہ مونوگرام جاری کیا گیا اور بتایا گیا کہ11اکتوبر کو پشتوقومی ی عدالت لگائی جائے گی ۔ فیس بک ، یوٹیوب چینل اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بھی اس کی تشہیر کی گئی ۔ ویب سائٹ پر باقاعدہ پشتون قومی عدالت کے آغاز سے متعلق کائونٹ ڈائون بھی لگایا گیا کہ اتنے گھنٹے ، منٹ اور سکینڈ کے بعد یہ شروع ہونے والی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ پشتون نیشنل جرگہ / عدالت کا تین روزہ شیڈول جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق پہلے روز عوامی اجلاس (ڈیٹا پریذنٹیشن اور شہادتیں اکٹھی کرنا) اس دن کے اجلاس کا فوکس پچھلی دو دہائیوں کے دوران پشتونوں کی حالت زار پر اعداد و شمار پیش کرنا ، جنگ کے نقصانات اور عسکریت پسندی کو اجاگر کرنا شامل تھا ۔پہلے دن کے اجلاس کی اہم سرگرمیوں میں صبح کی نشست کے آغاز میں خطبہ استقبالیہ پیش کرنا ، منتظمین کی طرف سے ڈیٹا پریذنٹیشن، جنگی نقصانات، فوجی کارروائیوں ، نقل مکانی اور معاشی معاملات سے متعلق بڑی سکرینوں کے ذریعے نمائش اور سوشل میڈیا اور ویب سائٹ پر لائیو سٹریمنگ ، شام کے سیشن میں ایک ماہر کے ذریعہ کلیدی ڈیٹا پوائنٹس کا خلاصہ یا تمام اہم ڈیٹا تھیمز پر لیڈ، دوسرے دن کے مباحثے کی تیاری شامل تھی ۔دوسرے دن کے پروگرام میں پرائیویٹ سیشن ( مندوبین کی بحث) جس کا فوکس ضلع کی بنیاد پر اور گروپ پر مبنی کیمپوں (آف کیمرہ) کارروائی شامل تھی ۔ دوسرے دن کی اہم سرگرمیوں میں صبح کی نشست میں ضلعی اور سیاسی مندوبین کے اجتماعات ، مجموعی طور پ45 پشتون اکثریتی اضلاع کے لوگوں کے لئے 80 کیمپس کی تشکیل جس میں ملاقاتیں اور تبادلہ خیال کرنا، سیاسی جماعتوں ، طلباء ، یونینز اور خواتین کے لئے اضافی 35 کیمپس کی تشکیل جبکہ دوپہر کی نشست میں تجزیہ جس میں گروپ گورننس، انسانی حقوق، زمینی تنازعات، تعلیم اور سیاسی نمائندگی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پشتونوں کا تجزیہ پیش کیا جانا تھا ۔اس نشست میں ہر کیمپ اپنے کیمپ کے مسائل اور مجوزہ حل پیش کرنے کے لیے ایک نمائندہ منتخب کرنا تھا۔ مندوبین اور نمائندوں نے ملکر قرارداد کا ایسا مسودہ تیارکرنا تھا جو کہ ان کی توقعات کا خاکہ پیش کرتے ہوں ۔ شام کی نشست میں سیاسی، معاشی اور سماجی حقوق کے لیے حکمت عملی مرتب کرنا ۔ کیمپ کی قراردادیں آرگنائزنگ کمیٹی کو پیش کی جاتی ہیں۔تیسرے دن کے پروگرام میں عوامی اجلاس (پشتون جرگہ آرگنائزنگ کمیٹی کی تشکیل) شامل تھا اس دن کا فوکس ایک طے شدہ ایجنڈے اور لائحہ عمل کے ساتھ پشتون قومی جرگہ کی قیادت کے لیے ایک آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دینا بھی شامل تھا ۔ان دن کی اہم سرگرمیوں میں 80 سے نمائندوں کا انتخاب ،کیمپوں کا انضمام ، قراردادوں کو حتمی شکل دینا ، ہر کیمپ کی جانب سے اپنے مسائل پیش کرنا جبکہ دوپہر کی نشست میں پشتون قومی جرگہ کے لیے کور آرگنائزنگ کمیٹی بنانے کے لیے تمام 80 کیمپوں سے آرگنائزنگ کمیٹی کے نمائندوں کی تشکیل ، ایجنڈا اور حکمت عملی کے لئے نئی تشکیل شدہ کمیٹی اس پر مبنی مستقبل کے اقدامات کے لیے ایک ایجنڈا اور حکمت عملی تیار کرتی ہے اور اجتماعی قراردادیں جمع کرنا تھا اور شام کی نشست میں اختتامی تقاریر جس میں اہم قائدین اور نئے آرگنائزنگ کمیٹی کے ارکان کے خطابات، رسمی حلف برداری ، عوامی اعلان، جرگے کا اعلان اور آئندہ کے اقدامات کے ساتھ جرگہ اختتام پذیر ہونا تھا ۔