گوجرانوالہ (عظمیٰ شاہین سے) پنجاب حکومت کے واضح احکامات کے باوجود ضلع گوجرانوالہ کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور عملہ کی اکثریت فرائض کی سر انجام دہی کے بجائے پرائیویٹ کلینکس اور نجی ہسپتالوں میں ڈیوٹیاں دینے میں مصروف ہیں، بائیو میٹرک سسٹم کے نفاذ کیلئے کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود ڈاکٹرز اور عملہ کی حاضری کو یقینی نہ بنایا جاسکا، گوجرانوالہ ضلعی انتظامیہ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹرز اور عملہ کی حاضری کو سو فیصد یقینی بنانے میں ناکام ہو چکی ہے، ذرائع کے مطابق گورنمنٹ ایمرجنسی ہیلتھ سنٹر پیپلز کالونی میں نائٹ شفٹ ڈیوٹی پر مامور عمر فیصل اور دیگر ایوننگ، نائٹ شفٹ عملہ فوٹو سیشن کرواتے ہی ڈیوٹی سے غائب ہو جاتے ہیں اور اپنے پرائیویٹ کلینک اور نجی ہسپتالوں میں اشرافیہ کمانے لگتے ہیں، ڈاکٹرز اور عملہ کا ڈیوٹی سر انجام نہ دینے کی وجہ سے رات گئے ایمرجنسی ہیلتھ سنٹر میں آئے مختلف بیماریوں میں مبتلا مریض علاج معالجہ کیلئے پرائیویٹ ہسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں، تاہم مریض و لواحقین نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے التماس کی ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے خلاف فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈاکٹرز اور عملہ کی حاضری کو یقینی بنایا جائے اور تمام تر ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے.