لاڑکانہ ( رپورٹ محمد عاشق پٹھان ) کچے میں ڈاکووں کو رات کے اندھیرے میں آسمان سے نشانہ بنایا جا سکے گا، جاری آپریشن میں بڑی پیش رفت، وفاقی حکومت کی این او سی کے بعد سندھ پولیس کی جانب سے ضلع کندھکوٹ کشمور اور شکارپور پولیس کے لیے ملٹری گریڈ جدید اسلحہ اور تکنیکی آلات خرید لیے گئے رینجرز، پولیس اور قانون نافظ کرنے والے اداروں کی جانب سے کچے میں آگے بڑھنے کی حکمت عملی تیار کر لی گئی، علاقے میں اسٹیٹ کی مکمل رٹ قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا تفصیلات کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ پولیس کو این او سی ملنے کے بعد سندھ پولیس کی جانب سے ضلع شکارپور اور کندھکوٹ کشمور میں جاری کچہ آپریشن کے لیے ملٹری گریڈ ہتھیار اور تکینیکی آلات خرید لیے گئے ہیں جدید اسلحے میں آسمان سے چار سو میٹر کی اونچائی سے پانچ کلو میٹر تک مار کرنے والے وار ہیڈ پے لوڈ کیرنگ ڈرونز اور تھرمل امیجنگ صلاحیت کے ساتھ نائٹ ویژن ڈرونز اور لانچنگ پیڈز بھی شامل ہیں جبکہ اینٹی ائیر کرافٹ گنز، ایل ایم جیز، ہینڈ گرنیڈز، اور موڈیفائیڈ ہارڈ امپیکٹ شیل فائرنگ مارٹر گنز بھی خریدی گئیں ہیں جن میں ایسے بلاسٹک شیلز کا استعمال کیا جائے گا جو کسی بھی طرح کی سطح سے ٹکراتے ہی پھٹنے اور نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھیں گے، سندھ پولیس کی جانب سے اسلحے کی خریداری کافی حد تک مکمل کی جا چکی ہے جبکہ ضلع کندھکوٹ کشمور اور شکارپور پولیس ڈرونز فراہم بھی کیے جاچکے ہیں دیگر اسلحے اور تکنیکی آلات کی کھیپ بھی جلد موصول ہو جائے گی جبکہ پولیس کی اے پی سی چین گاڑیوں کو بھی اپگریڈ کیا گیا ہے تاکہ گاڑیوں پر ڈاکوؤں کی جانب سے فائر کردہ ایٹی ائیر کرافٹ گنز کی گولیاں اثر نہ کریں ذرائع کے مطابق پولیس کو جدید اسلحہ مل جانے کے بعد رینجرز، پولیس اور قانون نافظ کرنے والے ادارے مشترکہ حکمت عملی سے کچے کے علاقوں میں آگے بڑھیں گے، اور چاروں اطراف گھیرا بندی کر کے رات کے اندھیرے میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن سرانجام دیئے جائیں گے جس سے گھنے اندھیرے میں آسمان میں چار سو میٹر کی اونچائی سے شیل فائر کرکے ڈاکووں کے ٹھکانوں کو نست و نابوت کیا جائے گا اور علاقے کو ڈاکوؤں کے قبضے سے پاک کر کے متعلقہ علاقوں میں پولیس پکٹس قائم کر کے علاقے میں اسٹیٹ کی رٹ قائم کی جائے گی، ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب پٹھان، ونگ کمانڈر رینجرز، متعلقہ ایس ایس پیز اور دیگر قانون نافظ کرنے والے اداروں کی جانب سے حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، دوسری جانب قانون نافظ کرنے والے اداروں کی جانب سے ڈاکو نثار بنگلانی کی جانب سے تھانہ ناپر کوٹ کی حدود کی پولیس پکٹ سے اغوا کیے گئے پولیس اہلکار محمد اسماعیل شر کو بھی بازیاب کروانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔