اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کی تیار کردہ اینٹی ریبیز ویکسین کی زیادہ سے زیادہ قیمت 891.65 روپے سے بڑھا کر 1980 روپے فی 0.5ملی لیٹر وائل/ڈوز کرنے اور اینٹی نارکوٹکس فورس کے ملازمین کے لیے خصوصی الائونس میں اضافے کی تجاویز کی منظوری دیدی ہے۔ اجلاس میں ڈیفنس ڈویژن کے منظورشدہ منصوبوں کیلئے 45 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس جمعرات کو یہاں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیرصدارت منعقدہوا۔اجلاس میں وفاقی وزیرصنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر مملکت خزانہ و محصولات علی پرویز ملک، وفاقی سیکریٹریز اور متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیڈرل
جنرل اسپتال چک شہزاد اسلام آباد میں اینٹی ریبیز ویکسین (اے آر وی) کی قلت کے حوالے سے وزارت قومی صحت خدمات کی سمری پر غور کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اسپتال میں استعمال ہونے والی اے آر وی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کے ذریعہ تیار کی گئی ہے اور اس کی موجودہ قیمت 891.65 روپے ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت کی منظور شدہ ویکسین مارکیٹ میں 2126.40 روپے اور غیر منظور شدہ ویکسین 1266.14 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔غور و خوض کے بعد ای سی سی نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کی تیار کردہ اے آر وی کی زیادہ سے زیادہ قیمت کو 891.65 روپے سے بڑھا کر 1980 روپے فی 0.5ملی لیٹر وائل/ڈوز کرنے کی منظوری دیدی تاکہ درآمد شدہ مواد کی قیمت پوری کی جا سکے اور سرکاری اسپتالوں کو ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ اجلاس میں اینٹی نارکوٹکس فورس کے ملازمین کے لیے خصوصی الائونس (20 روزانہ الائونس کے مساوی) میں اضافے کی تجویز کی بھی منظوری دی گئی ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اے این ایف ملازمین کی تنخواہیں دیگر وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ملازمین کے مقابلے میں کافی کم ہیں، حالانکہ وہ انہی خطرات اور چیلنجز کا سامنا کرتے ہیں۔اجلاس کوبتایاگیا کہ الائونس کی 264.744 ملین روپے کی رقم رواں مالی سال کے منظور شدہ بجٹ کے اندر ہی پوری کی جائے گی۔اجلاس میں آذربائیجان کے شہر باکو میں نومبر 2024 میں منعقد ہونے والی کوپ 29 کانفرنس کے اخراجات کے ضمن میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے سمری پر 150 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بری طرح متاثر ہے اورکوپ 29 کانفرنس میں پاکستان قابل تجدید توانائی کے منصوبے، شجرکاری کی کوششوں اور قدرتی آفات کے خطرات میں کمی کے اقدامات پیش کرے گا۔اجلاس میں وزارت بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے آئندہ سال اپریل میں پاکستان میں ہونے والے 14ویں سائوتھ ایشین گیمز کے اخراجات کیلئے 400 ملین روپے کی گرانٹ کی تجویز پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ اس پر مزید غور کیا جائیگا اور یہ تجویز آئندہ اجلاس میں دوبارہ پیش کی جائے گی۔ اجلاس میں ڈیفنس ڈویژن کی سمری پر 45 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی تاکہ جاری مالی سال کے دوران دفاعی خدمات کے مختلف منظور شدہ منصوبے مکمل کیے جا سکیں۔