اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی ):اکتوبر کے وسط میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس سے قبل وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت سی پیک منصوبوں کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں تمام متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز اور ایڈیشنل سیکرٹریز نے شرکت کی۔اجلاس میں سی پیک کے جاری منصوبوں کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی اور چین کے وزیر اعظم کے متوقع دورے کے پیش نظر مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور لائحہ عمل کی تیاری پر زور دیا گیا۔احسن اقبال نے کہا کہ سی
پیک کے تمام منصوبوں میں تمام وزارتوں کا کردار کلیدی ہے، اس لیے انہیں ہر قدم پر آن بورڈ لینا ضروری ہےانہوں نے کہا کہ اس دورے سے بی ٹو بی سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور ٹھوس نتائج حاصل کرنا اہم ہے، اس لیے تمام وزارتیں اپنی تیاری مکمل رکھیں۔مزید برآں انہوں نے چین کے ساتھ انفراسٹرکچر، روڈ کنکٹیویٹی، آئی ٹی، زراعت، صنعت و تجارت، تعلیم، صحت، آبی وسائل، توانائی اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس جیسے شعبوں میں مزید پیش رفت کی ضرورت پر زور دیا۔احسن اقبال نے کہا کہ 2013 سے چینی سرمایہ کاری اور مالی امداد پاکستان کی معیشت کی بحالی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ بین الاقوامی دورے حکومت کی معیشت کے اہم شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوششوں کو ظاہر کرتے ہیں۔