کوئٹہ( نمائندہ خصوصی؛نیٹ نیوز) دو ارب 80کروڑ 9ماہ کی وزارت میں کس کس کو دیا گیا ، 48کروڑ فی اضلاع میں کرپشن کی غضب داستان سامنے آگئی ، محکمہ زراعت بلوچستان میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف کرتے ھوئے زرائع نے بتایا ہے کہ سابق وزیر علی مدد جتک کے دور میں ہر ضلع میں من پسند آفیسر تعینات کر کے 48 کروڑ فی ضلع میں دے کر صرف کاغذوں کا پیٹ بھر دیا گیا زرائع نے انکشاف کرتے ھوئے کہا کہ بلوچستان کے زراعت کے شعبے میں سابق وزیر نے 9ماہ کے وزارتی دور میں دو ارب 48 کروڑ روپے کے خرچ کر کے زراعت کے شعبے کو نقصان پہنچایا ہے زیادہ تالاب پائپوں کی اسکیمات و میں آفسیران سے لین دین کر کے پیسے ہڑپ کئے گئے اگر تحقیقات کئے جائیں اور دو ارب 48کروڑ کی بھاری رقم کے متعلق تو کرپشن کا غضب ناک صورت حال سامنے آ سکتی ہے حکومت بلوچستان فوری طور پر محکمہ زراعت میں اس تاریخی کرپشن اور اس میں ملوث افراد کو سامنے لاکر حقائق عوام کو بتادیں وزیر اعلی بلوچستان بھی محکمہ زراعت کے اس کرپشن کی داستان سے بخوبی واقفیت رکھتے ہیں جو انکے گڈ گورننس میں بلا کسی روک ٹوک ھوئے ہیں