اسلام آباد۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں امراض قلب کا عالمی دن (ورلڈ ہارٹ ڈے ) اتوار 29 ستمبر کو منایا گیا۔ عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) ورلڈ ہیلتھ فیڈریشن اور یونیسکو کے باہمی اشتراک سے یہ دن ہر سال دنیا بھر میں منایا جاتا ہے ۔ اس دن کو منانے کا مقصد دل کی بڑھتی ہوئی بیماریوں سے بچائو کے لئے لوگوں میں شعور اجاگر کرنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر سال تقریبا 1.5 کروڑ انسان دل کی بیماری کے باعث دنیاسے چلے جاتے ہیں۔ پاکستان میں ایک برس کے دوران تقریبا 80 ہزار افراد دل کی بیماریوں کے باعث جاں بحق ہو جاتے ہیں۔ امراض قلب سے مرنے والوں میں 50 فیصد افراد کی عمریں 40 سے 50 سا ل کے درمیان ہوتی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے اعدادو شمار کے مطابق پاکستان کی تقریبًا ایک چوتھائی یعنی 24.3 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر یا بلند فشار خون کے مرض میں مبتلا ہے اور حیرت انگیز طور پر زیادہ تر افراد کو اس بات کا علم بھی نہیں ہوتا۔ متوازن غذائون اور پھلوں کے استعمال ، باقاعدگی سے ورزش اور ذکر الہٰی سے دل کی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے مگر پاکستان میں 76 فیصد خواتین دن میں ایک مرتبہ سے بھی کم پھل کھاتی ہیں اور 91 فیصد اپنے فارغ اوقات میں کسی بھی طرح کی جسمانی ورزش نہیں کرتیں جس کی وجہ سے تقریبا تیس فیصد مرد اور چالیس فیصد خواتین موٹاپے کا شکا رہیں جو امراض قبل کی بنیاد ی وجہ ہے۔تمباکو نوشی بھی امراض قلب کی ایک اہم وجہ ہے۔ پاکستان میں شہری آبادی کا 11.84 فیصد اور دیہی آبادی کا 19.7 فیصد طبقہ تمباکو نوشی کی عادت میں مبتلاہے۔ اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں سرکاری، غیر سرکاری، نجی اور طبی اداروں کے زیر اہتمام منعقدہ تقریبات میں امراض قلب ، علاج اور ان سے بچائوکے حوالہ سے عوامی شعور اجاگر کیا گیا۔