رحیم یارخان (نمائندہ خصوصی ):گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پورکے طرز عمل پر تنقید کی ہے جو فلمی مکالموں، دھمکیوں اور وعدوں کی خلاف ورزیوں کی سیاست کر رہے ہیں ، صوبہ خیبرپختونخو میں بدعنوانی اور عوام میں عدم تحفظ کا احساس ہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلسل قوم کے وسیع تر مفاد میں کام کیا ہے اور عوامی فلاح و بہبود کو ترجیح دی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سابق امیدوار صوبائی اسمبلی راجہ سولنگی کے زیر اہتمام دعا چوک میں منعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسہ عام کے دوران راجہ سولنگی اور پیپلز پارٹی رحیم یار خان کے صدر سردار حبیب رحمان خان نے بھی خطاب کیا۔ گورنر خیبرپختونخو نے کہاکہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے اپنے ہر دور
میں عوامی مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں اور ملکی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ۔گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کے پاس صرف ایک ایجنڈا ہے،جلسہ کہاں کرنا ہے، جلوس کہاں نکالنے ، دھرنا کہاں دینا ہے ناچ گانا کہاں کرنا ہے، کے پی حکومت کو کوئی سروکار نہیں ،عوام کی ترقی کیسے کرنی ہے اور عوام کے مسا ئل کا حل کیا ہے، کے پی میں ترقی نام کی کوئی چیز نہیں، گورنر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی کرتے کچھ نہیں صرف حکومتوں کو للکارتے ہیں، لیکن اپنی منزل مقصود تک نہیں پہنچ سکتے،حق تو یہ تھا کہ پنڈی تک پہنچتے، لیکن کچھ روز قبل انکا سوفٹ ویئر اپڈیٹ ہوا جس کے باعث پنڈی جانے سے گریزاں ہے،فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخو پیپلز پارٹی حکومت میں آئی تو کے پی کے کو پر امن بنائیں گے، بلاول بھٹو جب وزیر خارجہ تھے تو انہوں عالمی فورم پر ہمیشہ پاکستان مقدمہ لڑا، ہمیشہ کشمیر اور فلسطین کی بات کی،انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ایک سال بھی نہیں ہوا وہ مگر مچھ کے آنسو رونے لگا ہے، مرد حر آصف علی زرداری نے 12 سال جیل کاٹی اور وہ سیاسی جیل تھی،گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ محمود خان اچکزئی سے پوچھو کہ آپ کے والد نے کتنی جیل کاٹی ایمل ولی سے پوچھو آپ کے دادا نے کتنی جیل کاٹی، انکو ابھی ایک سال بھی نہیں ہوا اور کہتا ہےمجھے این آر او دو اور جیل سے نکالو، فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہماری سول سوسائٹی ، پولیس اورفوج کے جوانوں نے امن بحال کرنے کے لیے قربانیاں دیں ،خیبرپختونخوا میں اے پی ایس کے معصوم بچوں نے بھی امن کے لیے قربانیاں دیں ،اس وقت خیبرپختونخوا کے پاس وسائل اور خزانے خالی ہو چکے ہیں، ہم آئینی عدالتوں کی طرف جارہے ہیں ہماری پوری کوشش ہے کہ ہم جمہوری طریقے سے اس عمل کو کامیاب کرائیں۔