کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) تھانہ ڈیفنس پولیس کی حدود میں گلیوں پر قابض مافیا کو کھلی چھوٹ مل گئی ، ریتی بجری اور بلاکس کے ڈپو قائم ہوگئے راستے بند ہونے سے راہگیروں کو شدید مشکلات کا سامنا، مقامی سطح کے بدمعاش ریتی بجری والوں سے بھتہ وصول کرتے ہیں ، پولیس خاموش تماشائی بن گئی ، علاقہ مکینوں کی شکایات کے باوجود راستے واگزار نہ ہوسکے۔
تفصیلات کے مطابق قیوم آباد سرسید اسپتال سے شوکت خانم لیبارٹری کی جانب جانے والے سڑک پر ریتی بجری اور بلاکس کا ڈپو قائم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے سڑک بری طرح سے قبضہ ہوچکی ہے اور آنے جانے والے رہگیروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ گاڑیوں کی آمدورفت ناممکن ہوگئی ہے علاقائی زرائع سے مصدقہ معلومات موصول ہوئیں ہیں کہ مقامی بدمعاش کی آشیر باد سے ریتی بجری کا ڈپو قائم ہوا ہے جو ہر ہفتہ باقاعدگی سے بھتہ وصول کر رہا ہے لیکن ساری صورتحال کے پیش نظر پولیس کی خاموشی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے کیونکہ علاقہ مکینوں نے متعدد بار شکایت بھی کی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ بدھ کے روز بھی ایک رہائشی نے راستہ نہ ملنے پر ریتی بجری والوں سے بات کی تو راستہ دینے کے بجائے بد تمیزی شروع کر دی اور شہری نے 15 مددگار پولیس کو شکایت کی تو پولیس موقع پر تو آئی لیکن راستہ واگزار کرانے یا ریتی بجری والے کے خلاف کارروائی کے بجائے شکایت کنندہ سے کہا کہ آپ دوسری طرف سے راستہ اختیار کر لیں ہم نے اسے مہلت دے دی ہے۔
اتنا کہہ کر پولیس نے جان چھڑوائی کہ مزید کارروائی مطلوب ہو تو تھانے آجائیں ، شہری نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جسے تھانے لے جانا ہے اسے مہلت دے رہے ہیں اور شکایت کنندہ کو ریلیف دینے کے بجائے تھانے کے چکر لگوا رہے ہیں؟ علاقہ مکینوں نے 24 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر راستے واگزار نہ کرائے گئے تو حالات کی تمام تر زمہ داری ڈیفنس پولیس پر ہوگی۔