فیصل آباد۔ (نمائندہ خصوصی )پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ فسادیوں کا ٹولہ ملک میں نفرت اور بدامنی پھیلانا چاہتا ہے،این آر او لینے کیلئے روز روزنام نہاد احتجاج جیسے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اوراحتجاج کے نام پرملک و قوم کو یرغمال بنانے سمیت پنجاب کو نشانہ بنایا جارہا ہے، یہاں ان کے غبارے سے ہوا نکل چکی اسلئے پنجاب میں احتجاج کرنے کیلئے باہر سے لوگ لانے پڑرہے ہیںکیا انکے پاس پنجاب میں اتنے لوگ نہیں رہے جو انہیں احتجاج کیلئے کے پی کے اور دوسرے صوبوں سے لانا پڑرہے ہیں، پرامن احتجاج ہر ایک کا حق ہے مگر احتجاج کے نام پر انتشار پھیلانے کا حق کسی کو نہیں دیا جائے گا،پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کیلئے جس طرح کی قانون سازی کرنا پڑی کریں گے،قانون سازی ہر صورت ہوگی اورقانون سازی سے پارلیمنٹ کو کوئی نہیں روک سکتاکیونکہ قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا آئینی، قانونی و اخلاقی حق ہے لہٰذاقانون سازی روکنے کی کوشش کرنیوالے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ہفتہ کی شام فیصل آباد میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ حکومتی کوششوں سے پاکستان کی معیشت ترقی کی طرف گامزن ہے،سٹاک ایکسچینج بہتر ہو رہی ہے،یہ لوگ کس بات پر احتجاج کررہے ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ اگرکے پی کے والے پنجاب پر یلغار کیلئے آئیں گے تو انکی مونچھیں کھینچ کر کہیں اور لگا دینگے اسلئے ہم خبردار کررہے ہیں کہ ایسی حرکت نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ افراتفری پھیلانے والوں کو ہرگز نہیں چھوڑا جائے گاکیونکہ یہ احتجاج کے نام کوئی لاش گرا کر سیاست کرنا چاہتے ہیں اسلئے ہم ان
کو اس گھٹیا کوشش میں کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ چند روز قبل اعلیٰ ترین عدالتی شخصیت کیساتھ جو واقعہ پیش آیا اس پر انہیں حیرانگی ہے،ان یوتھیوں کا کلچر ہی یہ ہے کہ یہ لوگ ہمیشہ گالی گلوچ کو ترجیح دیتے ہیں،ایک ایسا چیف جسٹس جوآئین و قانون کی بالادستی پر یقین رکھتا ہو اسکے ساتھ ایسا سلوک ناقابل برداشت ہے،ہم ایسا کرنے والوں کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پولیس پرپتھر برسائے جارہے ہیں،ان لوگوں کی نشاندہی کی جارہی ہے انہیں چھوڑا نہیں جائے گا،امن وامان خراب کرنے والوں کو بالکل معاف نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ یہ ثاقب نثار اور گڈٹو سی یو جیسا چیف جسٹس چاہتے ہیں،انہیں انصاف کرنے والا چیف جسٹس نہیں چاہئے۔طلال چوہدری نے کہا کہ مخصوص نشستوں پرپارلیمنٹ کی جو توہین کی گئی اس پر پارلیمنٹ کو نوٹس لینا چائیے،آئین میں ترمیم کیلئے ہم چاہتے ہیں کہ دو تہائی سے زیادہ لوگوں کو شامل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کے پی کے کے وزیر اعلیٰ نے یلغار،گالی گلوچ،کرپشن کے علاوہ صوبے میں کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے جس طرح فلسطین، غزہ، لبنان، کشمیر کے حق میں بیان دیاوہ قابل ستائش ہے،انہوں نے ڈیسک پر ہاتھ مار کر بھرپور انداز میں کشمیر کے حق خودارادیت کے بارے میں آگاہی دی۔ طلال چوہدری نے کہا کہ قیدی نمبر804 کے نعرے لگانے والے اب یہ نعرہ لگائیں کہ اسرائیل کا جو یار ہے وہ قیدی نمبر 804 ہے۔