نیویارک ۔(نمائندہ خصوصی ):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین اور لبنان میں اسرائیلی جارحیت کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف ایک تنازعہ نہیں ہے، یہ معصوم لوگوں کا منظم قتل ، انسانی زندگی اور وقار کی روح پر حملہ ہے۔جمعہ کو اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کی حالت زار پر پاکستانی عوام کی جانب سے دکھ اور درد کا اظہار کرتا ہوں، مقدس سرزمین میں رونما ہونے والے سانحہ کو دیکھتے ہوئے ہمارے دل خون کے آنسو روتے ہیں،ایک ایسا المیہ جو انسانیت کے ضمیر اور اس ادارے کی بنیاد کو ہلا کر رکھ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بچے اپنے ٹوٹے ہوئے گھروں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہوں تو کیا ہم بحیثیت انسان خاموش رہ سکتے ہیں ؟کیا ہم ان مائوں کی طرف آنکھیں بند کر سکتے ہیں جو اپنے بچوں کے بے جان جسموں کو جھولا دیتی ہیں؟ غزہ کے بچوں کے خون سے نہ صرف ظالموں کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں بلکہ ان لوگوں کے بھی جو اس ظالمانہ تنازعے کو طول دینے میں شریک ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب ہم ان کے لامتناہی مصائب کو نظر انداز کرتے ہیں تو ہم اپنی انسانیت کو حقیر کر دیتے ہیں، صرف مذمت کرنا کافی نہیں ہے، ہمیں اب عمل کرنا ہوگا اور اس خونریزی کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کرنا چاہئے، ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ بے گناہ فلسطینیوں کا خون اور قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، ہمیں دو ریاستی حل کے ذریعے پائیدار امن کے لئے کام کرنا چاہئے، ہمیں 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک قابل عمل، محفوظ، متصل اور خود مختار ریاست فلسطین کی جستجو کرنی چاہئے جس کا مستقل دارالحکومت القدس الشریف ہو اور ان مقاصد کو آگے بڑھانے کے لئے فلسطین کو فوری طور پر اقوام متحدہ کا مکمل رکن بھی تسلیم کیا جانا چاہئے۔شہباز شریف نے کہا کہ چند دنوں میں لبنان پر اسرائیل کی بے دریغ بمباری سے خواتین اور چھوٹے بچوں سمیت 500 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد میں ناکامی اسرائیل کا حوصلہ بڑھاتی ہے، یہ پورے مشرق وسطیٰ کو ایک جنگ میں گھسیٹنے کا خطرہ پیدا کرتی ہے جس کے نتائج عالمی سطح پر سنگین اور تصور سے کہیں زیادہ ہو سکتے ہیں۔