کراچی۔ (نمائندہ خصوصی ):آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام منعقدہ 35روزہ”ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی 2024“ کا شاندار افتتاح گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کردیا، صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے ان کا استقبال کیا، فیسٹیول میں سری لنکا، ترکی، اومان کے علاوہ مختلف ممالک کے سفارت کاروں نے شرکت کی، اس موقع پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں ایسے ورلڈ کلچر فیسٹیول کی مثال نہیں ملتی، میرے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ احمد شاہ نے مجھے یہاں بلایا، 40 ممالک سے آنے والے فنکاروں کو خوش آمدید کہتا ہوں، ثقافت و شان ہر ملک کا ورثہ ہوتی ہے،ہمیں اپنی ثقافت اور زبان پر فخر ہے، بہت سی پریشانیاں اور معاشی بحران کا شکار ہیں مگر زندہ دل قومیں ہی اس کا مقابلہ کرتی ہیں، انہوں نے کہاکہ عوام کے اداس چہروں پر خوشیاں بکھیرنے کا کام صرف احمد شاہ ہی کر سکتے ہیں، آرٹس کونسل میں احمد شاہ نے فنکاروں کو جو پلیٹ فارم مہیا کیا ہے اس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں، ثقافتی میلہ لوٹنے کا سہرا کراچی کو جاتا ہے، 35 دن تک ملک کا مثبت چہرہ پوری دنیا میں دیکھا جائے گا، سندھ حکومت کا اس فیسٹیول کے انعقاد میں بھرپور کردار ادا کیا ہے،انہوں نے کہاکہ آج کا دن ہمارے لیے فخر کی بات ہے، اچھے دن آچکے ہیں ہمارے فنکار بھی دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کریں گے، محمد احمد شاہ اور سندھ حکومت کو ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔صدر
آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہاکہ ورلڈ کلچرفیسٹیول کراچی کا مقصد نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی ثقافت اور فنکاروں کو آپس میں جوڑنا ہے، ہم اپنی پانچ ہزار سال پرانی ثقافت کو دنیا کے سامنے لانا چاہتے ہیں، ہم ٹیکسلا، ہڑپہ اور موہنجودڑو تین تہذیبوں کے وارث ہیں،فیسٹیول میں یوکرائن، فلسطین ،امریکہ، جرمنی ،انڈیا سب شریک ہوں گے، آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں ہر رنگ و نسل اور زبان بولنے والے فنکار پرفارم کریں گے، ہماری نوجوان نسل کئی یونیورسٹیز کی بدولت ہم سے جڑی ہوئی ہے،پاکستان ،ساﺅتھ افریقہ اور نیپال نے مل کر بین الاقوامی گانا بنایا ہے جس کا ڈیمو آپ سب نے دیکھا، اگلے سال نومبر میں ہم مزید 20 ممالک کو فیسٹیول کا حصہ بنائیں گے۔صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ نے کہاکہ احمد شاہ نے جو کہا تھا سچ کر دکھایا آج واقعی بین الاقوامی فنکار آرٹس کونسل میں موجود ہیں،ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی سے پاکستان کا مثبت چہرہ دنیا کے سامنے آئے گا، موسیقی اور آرٹ پیار کی زبان سمجھی جاتی ہے، دوسرے صوبوں کو بھی اس طرح کے کلچرل پروگرامز کرنے چاہئیں، انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کا تعاون آرٹس کونسل کراچی کے ساتھ ہے،چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ کی خدمات قابل تعریف ہیں۔واضح رہے کہ ”ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی“ میں 100سے زائد کلچرل پرفارمنسز ہوں گی جبکہ 450 سے زائد فنکار پرفارم کریں گے ، پاکستان اور بین الاقوامی تھیٹر، میوزک، ڈانس گروپ کی پرفارمنس کے علاوہ فائن آرٹ بھی فیسٹیول کا حصہ ہیں، فیسٹیول میں فلسطین، ترکیہ، بھارت ، متحدہ عرب امارات،امریکا، برطانیہ، جرمنی، چائنا، آسٹریلیا، روس، مصر، عراق، ساؤتھ افریقہ، اٹلی، جاپان، سری لنکا، ساؤتھ کوریا، ناروے، برازیل ، اسپین، بیلجیم، یوکرین،
اومان، قطر، مالٹا، زمبابوے، بنگلہ دیش، آذربائیجان، اسکاٹ لینڈ، ہنگری، فرانس، یوگنڈا، بیلاروس، آئرلینڈ، کوسووہ، برونڈی، کانگو، روانڈا ، الجزائر، سوئٹزرلینڈ کے فن کار پرفارم کریں گے، قوالی اور کلاسیکل رقص ، اختر چنال، وہاب بگٹی، مائی ڈھائی، انسٹرومنٹلسٹ عبداللہ ، فقیر ذوالفقار کے علاوہ سارنگی،بانسری جیسے ساز بھی فیسٹیول کی رونقیں بڑھائیں گے۔
Sahib Pashazade، کامران کریموو، روانڈا سے پیس جولس، لی ڈیا، Gasasira Rugamba Serge، نیپال سے مدن گوپال، وہاب شاہ ڈانس کمپنی، فرحان رئیس خان، احسن باری، ارمان رحیم، مصطفی بلوچ میوزکل پرفارمنس جبکہ مانی چا نے ”پیر دی جگنی“ اور ممتاز سبزل نے بینجوڑ پر کلاسیکل اور فوک پرفارمنس پر خوب داد وصول کی۔