اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )برطانیہ کے تجارتی کمشنر برائے مشرق وسطیٰ و پاکستان اولیور کرسچین اپنے پہلے دورہ پاکستان پر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، ان کے دورہ کا مقصد پاکستان کے ساتھ برطانیہ کے اقتصادی، تجارتی اور تعلیمی روابط کو مزید مضبوط بنانا ہے،اتوار کو جاری پریس ریلیز کے مطابق وہ اہم نئی شراکت داریوں بشمول بیکن ہاؤس انٹرنیشنل کالج اور یونیورسٹی آف ایسیکس کے درمیان اسٹریٹجک بین الاقوامی تعلیمی معاہدہ اور اسلام آباد کے نووا کیئر ہسپتال میں امپیریل ہیلتھ کیئر این ایچ ایس ٹرسٹ کے درمیان تعاون کا اعلان کریں گے۔ یہ اقدامات پاکستان میں تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبوں میں برطانیہ کی سرمایہ کاری کو مزید گہرا کرنے کے عکاس ہیں۔ ایسیکس یونیورسٹی کی شراکت کا مقصد پاکستانی طلباء کو عالمی معیار کی تعلیم تک رسائی فراہم کرنا ہےجبکہ نووا کیئر پراجیکٹ خطے میں صحت کی سہولیات اور خدمات میں ایک نیا معیار قائم کرے گا۔برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر سارہ مونی نے کہا ہے کہ پاکستان کے تیسرے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار کے طور پربرطانیہ اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے اور ترقی کو روکنے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔یہ دورہ دونوں ممالک کو فائدہ پہنچانے کے مواقع کو کھولنے کے لیے مل کر کام کرنے کے ہمارے عزم کو تقویت دیتا ہے۔ مشرق وسطیٰ اور پاکستان کے لیے ہز میجسٹی کے تجارتی کمشنراولیور کرسچین نے کہا کہ برطانوی فرمیں صرف پاکستان میں کام نہیں کر رہی ہیں بلکہ وہ اپنے متعلقہ شعبوں میں مارکیٹ لیڈر ہیں انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے اقتصادی تعلقات کو مزیدمضبوط بنانے کے خواہاں ہیں ،یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اولیور کرسچین مشرق وسطیٰ اور پاکستان کے لیے ہز میجسٹی کے ٹریڈ کمشنر ہیں اور دبئی میں قونصل جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ امپیریل کالج ہیلتھ کیئر این ایچ ایس ٹرسٹ نے اسلام آباد میں 250 بستروں پر مشتمل ہسپتال کی ترقی میں معاونت کے لیے نووا کیئر ہسپتالوں کے ساتھ شراکت داری کی ہےجو 2026 میں کھلنے والا ہے۔ ہسپتال 28 طبی خدمات پیش کرے گا اور اس کا مقصد پائیداری اور صحت کی دیکھ بھال کے معیار کے لیے بین الاقوامی معیارات پر پورا اترنا ہے۔ یہ تعاون برطانیہ کی طبی مہارت کو پاکستان لانے میں ایک اہم قدم ہے۔ ایسیکس یونیورسٹی نے بیکن ہاؤس انٹرنیشنل کالج کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ پاکستان میں بیکن ہاؤس کیمپسز میں بزنس، کمپیوٹنگ اور قانون سمیت اہم مضامین میں ڈگری پروگرام پیش کیے جا سکیں۔