کراچی( نمائندہ خصوصی) عظیم محقق و مفسر مولانا محمد انور بدخشانی مرحوم کی رحلت سے علم کی دنیا کا ایک باب بند ہوگیا،ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے سربراہ اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سرپرست مولانا فضل الرحمٰن نے جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے شیخ الحدیث مولانا محمد انور بدخشانی کی وفات پر تعزیت کے موقع پر کیا۔میڈیا کوآرڈینیٹر وفاق المدارس العربیہ مولانا طلحہ رحمانی کے مطابق قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن اور جمعیت علماء اسلام کے وفد کے ہمراہ جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن میں مولانا بدخشانی مرحوم کی تعزیت کیلئے آئے،وفد میں مولانا عبد الغفور حیدری،مولانا راشد محمود سومرو،قاری محمد عثمان،مولانا حماد اللہ شاہ سمیت دیگر حضرات شامل تھے۔جبکہ جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے نائب مہتمم مولانا سید احمد یوسف بنوری،ناظم تعلیمات استاذ الحدیث مولانا امداداللہ یوسف زئی،مولانا طلحہ رحمانی،مولانا یحییٰ لدھیانوی،مفتی تقی الدین شامزئی،مولانا رضاءاللہ،مولانا بدخشانی مرحوم کے بڑے فرزند مفتی محمد انس بدخشانی،داماد مفتی یحییٰ عاصم و مولانا فیصل خلیل سمیت دیگر افراد خاندان بھی موجود تھے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مولانا بدخشانی مرحوم کو دینی علوم و فنون پر قابل رشک دسترس حاصل تھی،اللہ نے علوم دینیہ پر گرانقدر خدمات آپ سے لیں،آپ کی تصنیفات اور تحقیقات سے بڑی دنیا استفادہ حاصل کررہی ہے وہ یقیناً آپ کی علمی قابلیت اور مقبولیت کی دلیل ہے، آپ کے فارسی زبان میں لکھا ہوا ترجمہ قرآن آج ساری دنیا میں پڑھا جارہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کی رحلت سے علمی دنیا کا ایک باب بند ہوگیا۔یاد رہے عالم اسلام کی معروف دینی درسگاہ جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی کے شیخ الحدیث مولانا محمد انور بدخشانی مرحوم کا گزشتہ ماہ تیرہ اگست کو انتقال ہوا تھا۔مولانا مرحوم عظیم محدث مولانا سید یوسف بنوری مرحوم کے داماد بھی تھے۔بعد ازاں مولانا فضل الرحمٰن نے نماز مغرب کی امامت کرائی اور اس کے بعد آپ نے مختصر بیان بھی کیا جس میں اکابر و مشاہیر وقت کی خدمات اور دینی علوم کی اہمیت پر گفتگو کی۔