اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ):عالمی شہریت یافتہ اسلامی مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے انکشاف کیاہے کہ اگست2019میں بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی حمایت کیلئے بھارتی حکومت نے اپنا نمائندہ ان کے پاس بھیجا تھا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر ذاکر نائیک نے جو مودی حکومت کے امتیازی سلوک اور پابندیوںسے تنگ آکر ملائیشیا میں مقیم ہیں ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ مودی حکومت نے 5اگست2019کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کے بعد اس غیر قانونی اقدام کی حمایت کیلئے اپنا ایک نمائندہ ان کے پاس ملائیشیا بھیجا تھا۔تاہم انہوں نے کہاکہ انہوں نے حمایت کرنے سے صاف انکار کردیاتھا۔ایک سوا ل پر انہوںنے کہا کہ وہ اگر چاہتے تو بھارت سے نکل کر ملائیشیا جانے کے بجائے پاکستان میں بھی مستقل رہائش اختیار کرسکتے تھے تاہم انہوں نے اس لئے ایسا نہیں کیا کیونکہ مودی حکومت کو انہیں پاکستانی ایجنٹ قراردینے کا موقع ملتا۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہاکہ بھارتی حکومت انکے خلاف متعدد الزامات عائد کرچکی ہے تاہم ابھی تک اس کا ایک بھی الزام ثابت نہیں ہوا ہے ۔