کراچی (نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چیئرمین روٹری فاؤنڈیشن مارک ملونی سے ملاقات میں واضح کیا ہے کہ صوبائی حکومت پولیو کے خاتمے کےلیے پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود پڑوسی ممالک سے لوگوں کی آمد کے باعث سندھ میں پولیو کے کیسز سامنے آ رہے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ ہماری کوششیں رنگ لائیں گی۔ حکومت نے تمام بچوں کی ویکسی نیشن کا عمل شروع کردیا ہے تاکہ ان کی قوت مدافعت کو بڑھایا جاسکے۔مراد علی شاہ نے پولیو کیخلاف پاکستان کی مدد کرنے پر روٹری فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر مارک ملونی نے بتایا کہ روٹری فاؤنڈیشن نے پاکستان بھر میں 23 مستقل مراکز قائم کیے ہیں جبکہ سندھ میں ہائی رسک یونین کونسلز میں ویکسی نیشن کےلیے مدد کر رہی ہے۔ ملونی کا کہنا تھا کہ روٹری فاؤنڈیشن سماجی آگاہی کےلیے کوشاں ہے اور ان خاندانوں میں اعتماد سازی کی کوششیں کی جا رہی ہیں جنہوں نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کردیا تھا۔وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ حال میں حکومت نے کراچی کی پچاسی ہائی رسک یونین کونسلز میں خصوصی مہم چلائی۔ اس دوران بچوں کو انسداد پولیو کے انجکشن لگائے گئے۔ انہوں نے دور دراز علاقوں تک پولیو ٹیموں کی رسائی کےلیے ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کے کردار کی تعریف کی۔ وزیراعلیٰ نے فرنٹ لائن ورکرز کو سیکیورٹی فراہم کرنے پر پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کی بھی تعریف کی۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے پاکستان اور سندھ دونوں کو پولیو فری بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کےلیے چیف سیکریٹری، ڈویژنل کمشنرز ، محکمہ ریوینیو کے تین ہزار سے زائد ارکان، انتظامیہ اور منتخب کے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ مربوط کوششوں کے باعث محکمہ صحت پانچ ہزار ان بچوں کو قطرے پلانے میں کامیاب ہوا ہے جن کے والدین نے پہلے انکار کردیا تھا۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ کوئی بھی بچہ رہ نہ جائے۔ملاقات میں روٹری فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی عزیز میمن ، ڈائریکٹر فیض قدوائی، ایرک شمیلنگ، رضوان آدھیا اور دیگر نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ کی معاونت وزیر صحت ڈاکٹر عذرہ پیچوہو، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ اور دیگر نے کی۔