اسلام آباد۔(نمائندہ خصوصی )صدر آصف علی زرداری نے اس بات پر زور دیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی مالی ضروریات کافی زیادہ ہیں اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2022 میں شدید موسمیاتی تبدیلیوں اور تباہ کن سیلاب نے ملکی معیشت کے ساتھ ساتھ زراعت کے شعبے، تعلیمی اور سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ ایوانِ صدر پریس ونگ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان صدر میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر مسرتسوگو اساکاوا سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات کے دوران سینیٹر شیری رحمان اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی شریک تھے۔صدر مملکت نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر کو پاکستان کو درپیش معاشی اور ماحولیاتی چیلنجز سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ
دہشت گردی کے خلاف جنگ نے ملک کو کافی معاشی نقصان پہنچایا ہے۔ صدر مملکت نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون کو سراہا۔ انہوں نے 2022 کے سیلاب کے تناظر میں پاکستان کی مدد کرنے پر ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر کا شکریہ بھی ادا کیا۔ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)کے صدر ماساتسوگو اساکاوا نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے سنگین اثرات کا سامنا ہے، خاص طور پر گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک آئندہ تین سالوں کے دوران پاکستان کو سالانہ 2 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرے گا اور انفراسٹرکچر کی ترقی اور آب و ہوا سے نمٹنے والے اقدامات کی حمایت کے لئے بینک کے عزم کا اعادہ کیا۔ مزید برآں، انہوں نے پاکستان میں معاشی بحالی اور استحکام کے حالیہ اشاریوں کو سراہا۔